ہے۔ اور مرزا کا جھوٹ صاف ہے۔ اگر کسی کو اس میں شک ہو قادیان جا کر محقق بے شک ہو۔
الف… ’’جس سے وہ نہ مجھ پر بلکہ تمام مسلمانوں پر حملہ کرنا چاہتے ہیں۔‘‘ (ایضاً)
ج… کیا آپ دین اسلام کے بانی مبانی ہیں۔ اور موجد مسلمانی ہیں۔ جو آپ پر حملہ کرنے سے مسلمانوں پر حملہ آور محمول ہوتے ہیں۔ حالانکہ کوئی مسلمان آپ کو مسلمان ہی نہیں سمجھتا۔ بلکہ کھلم کھلا بدعتی بتلاتے ہیں اور کفر کا فتویٰ لگاتے ہیں۔
الف… ’’اس لیے ہم ان کے قول دردغ کا رد واجب سمجھ کر عام اشتہار دیتے ہیں۔‘‘ (ایضاً)
ج… ان کا یہ قول ہی نہیں یہ سب آپ کی بناوٹ ہے پس گویا اپنے قول کا آپ ہی رد کرکے مشتہر کرتے ہیں۔
خیالات نادان خلوت نشین
بہم برکند عاقبت کفر و دین
الف… ’’کہ آج ۲۲؍مارچ۱۸۸۶ء تک ہمارے گھر میں کوئی لڑکا پیدا نہیں ہوا۔‘‘ (ایضاً)
ج… آج کل کی کیا خصوصیت ہے۔ بلکہ ابد تک آپ کے کوئی لڑکا پیدا نہ ہوگا۔ جیسے عرصہ ہوا بذریعہ اشتہار مدلل شائع ہوچکا ہے۔
الف… ’’بجز ان لڑکوں کے جن کی عمر بائیس بیس سال ہے پیدا نہیں ہوا۔‘‘ (ایضاً)
ج… مرزا کی کوئی بات خالی از مکرو فریب نہیں لڑکوں کی عمر بیس بائیس سے زیادہ مبہم عبارت میں لکھی ہے۔ حالانکہ ایک کی عمر ستائیس سال کی اور دوسرے کی پچیس سال کی تھی۔ وجہ اس فریب کی یہ ہے۔ کہ لوگ لڑکوں کی عمر سے اس کا عالم پیر ی سمجھ کر مطعون نہ کریں۔ کہ مرزا مطیع شہوت ہے۔الف… ’’لیکن ہم جانتے ہیں۔ کہ ایسا لڑکا حسب وعدہ الٰہی نو برس کے عرصہ تک ضرور پیدا ہوگا۔‘‘ (ایضاً)
ج… یہ خوب یاد آئی کہ مخالفین کے مرنے کا تو آپ کو بقید تاریخ ووقت الہام ہوا۔ اور اپنے گھر میں لڑکا پیدا ہونے میں سال کا اعلام نہ ہو۔
چوں نہ جانی کہ در سرائے تو چیست
تو براوج فلک چہ دانی چیست
یہ صریح آپ کی جعلسازی ہے۔ اگر خدا سے الہام ہوتا تو کیا وہ تاریخ اور وقت بتانے پر قادر نہ تھا۔ اور اتنا تغیر تبدل نہ کرتا حالانکہ پہلے اشتہار میں صاف صاف لکھا ہوا تھا۔ کہ آپ کو