’’م‘‘ سے مراد اشتہار یعنی مرزا صاحب سے۔ اور ’’ل‘‘ سے مراد پنڈت لیکھرام ہے۔ اشتہار مندرجہ ضمیمہ ریاض ہند یکم مارچ ۱۸۸۶ء
مرزا صاحب… ’’یہ رسالہ سراج المنیر اس احقر نے اس غرض سے تالیف کرنا چاہا ہے۔ کہ منکرین حقیقت اسلام اور مسکنہ بین خیر الانام کی آنکھوں کے آگے چمکتا ہوا چراغ رکھا جائے۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات ج۹۷)
لیکھرام… براہین احمقیہ کے چھہ سو صفحہ بھی اسی غرض سے سیاہ ہوئے تھے۔ اس کے سارے بناوٹی الہام اور تین سو ساٹھ دلائل براہین احمقیہ کا لشکر لے کر خدا کا آتا۔ اور قطب کی طرح اس کا تزلزل ہونا وغیرہ وغیرہ ثبوت رائے گاں گئے اور سب نکمے ہوگئے اب سراج بے نور سے کیا اندھیرا چھائے گا۔ یہ تو صدیقوں کی کی صر صر حملہ سے ایک دم میں گل ہو جائے گا۔
م… ’’اور بڑی بڑی پیشگوئیوں پر جو ھنوز وقوع میں نہیںآئیں متضمن ہے۔‘‘ (ایضاً)
ل… آج تک جتنی پیشگوئیاں درج براہین احمدیہ ہوئی تھیں۔ ان میں کیا خاک اڑی جو آئندہ اڑے گی۔ نہ کسی کا نام و نشان ایک ہندو اور ایک آریہ اور چند مسلمان مجہول عبارتیں الف لیلیٰ اور بدر منیر کی حکایتیں جھوٹے قصہ، فضول افسانے تمام کتاب خود ثنائی سے بھری ہوئی خدا نے مجھے عیسیٰ، بنایا میں نے موسی کے ساتھ کھانا کھایا، محمد صاحب، حضرت علی، حضرت فاطمہ، حسنین میرے مکان پر آئے اور حضرت فاطمہ نے میراسر اپنے زانو پررکھا اور سب اولیائوں سے میں برتر ہوں فلاں جگہ سے میرے پاس دس روپیہ آئے، فلاں شخص کا میں نے تپ دق کھویا۔ یہ کیا اور وہ کیا اصل میں دیکھو تو نہ کسی کا سر نہ پائوں طبع زاد قصہ اور ابلہ فریب باتیں۔ اور قادیانی دھوکہ۔
م… خدا نے اس ناکارہ کو اپنے بعض اسرار مخفیہ پر مطلع کرکے بار عظیم سے سبکدوش فرمایا ہے۔ (ایضاً)
ل… بھلا قرین قیاس بھی ہے کہ ناکارہ آدمی کو خدا نے اپنے مخفی اسرار بتلا دیے اور وہ اسرار یہ ہوں۔ کہ مرزا کے پاس فلاں جگہ سے دس روپیہ آئیں گے اور مرزا کے بیٹا ہوگا اور مرزا کا فلاں دوست امتحان میں پاس ہوگا۔ اور فلاں ماخوذ بھلا حضرت قادیانی کی سبکدوشی کیونکر ہوئی جبکہ اعتراضات کا بھاری بوجھ اس کی گردن پر ہے جس سے قیامت تک نجات وہم و قیاس سے افزوں تر ہے۔
م… ’’حقیقت میں اس کا فضل ہے۔ جس نے چار طرفہ کشاکش اور مخالفوں سے اس ناچیز کو مخلصی بخشی ہے۔‘‘ (ایضاً)