جم غفیر اور مجمع سے بازاروں اور گلیوں میں چلنے کو راستہ نہیں ملتا ہے۔ شانہ سے شانہ چھلتا ہے۔ کپڑے لتے ہوئے جاتے ہیں۔
چھوٹی سی مسجد آدمیوں کی کثرت محفل میں جگہ نہیں ملتی نیا نیا چائو تازہ تازہ شوق کل جدید لذیز کے مصداق آدمی پر آدمی گرا پڑتا ہے۔ غل ہے۔ شور ہے۔ مرثیہ خوان گلا پھاڑ پھار کے چلا رہا ہے۔ مگر سنے کون اپنے اپنے آلاپ رہے ہیں۔ ہلڑ ہے نہ محفل تہذیب۔ آدمیت۔ بازار میں بکتی ہی نہیں۔ جو مول لے آئیں یہ آدمی بنے سے آتی ہے آدمی بننا بہت دشوار ہے۔ ایک دریائے بے تمیزی طغیانی پر تھا۔ مجلس ختم ہوئی فاتحہ پڑھی گئی۔ تبرک تقسیم ہوا تعزیہ گشت کے واسطے اٹھائے گئے۔ سفیدہ صبح نمودار ہوا۔ تو اپنی اپنی جگہ پر آئے۔ دوپہر کے قریب پھر تعزیے اٹھائے گئے اور کر بلا کو چلے۔ اب چھاؤنی کے بھی تعزیہ نہایت آب و تاب سے دھوم دھڑکہ کے ساتھ تاشی اور ڈھول سے ماتم بجاتے اکھاڑہ والہ اپنی اپنی پکھتی اور نیولے کا ہنر دکھاتے آگے آگے مرثیہ خوان گشتی پڑھتے ہوئے آگے اور شہر کے دروازہ پر مٹھ بھیڑ ہو گئی۔ اکھاڑا جما۔ میرہاد علی ایک سج دھج کا جوان چہ برہ بدن سانولہ رنگ سادہ مزاج وضع دیکھو تو ایک معمولی سا انسان اکھاڑے کا استاد گتکا ہاتھ میں لیے میدان میں کود پڑا اور ساتھ ہی پندرہ بیس پٹھے اونچے بنے۔ گتکالے کودے۔ اب دیکھیے بیس گتکے برابر پڑتے ہیں۔ اور خالی پر میرہاد علی ہیں۔ کہ بجلی کی طرح چمک کر وہ گئے۔ اور چھلاوہ کی طرح اچھل کر پھر موجود کبھی گتکے سے چوٹ کاٹی۔ کبھی بدن کو چورایا اور پتا گئے۔ کبھی پینترا بدلا اور شاگردوں کو للکارا خبردار اور تڑسے رسید کیا کسی کی پگڑی اور کسی کی ٹوپی اڑائی۔ اب شاگرد ہیں کہ جھلا جھلا کر چوٹ پر چوٹ لگاتے ہیں۔ پھر منہ کی کھاتے ہیں۔ کسی کا ہاتھ سے گتکاندارد ہے اور کسی کے پھر ہے۔ آخر سب کا دم ٹوٹ گیا۔ سانس پھول گئی مگر وہ شیر (استاد) اس طرح تازہ دم ہے۔ وہی دم دہی خم۔ ذرا گتکے کو ٹیکا بیس ہاتھ اڑ گئے۔ شور اٹھا۔ واہ رے اُستاد کمال کرتا ہے۔ پھر نبونے سیرم کٹار کی وہ وہ ہاتھ دکھائے۔ لوگ حیران رہ گئے پھر سیف سنبھالی۔ اس کے ہاتھ نکالے لیموں پر نشان لگایا۔ اور دو ٹکڑے برابر کر دئے۔ کسی کے ناک پر مرچ کو رکھ کے کاٹا کوڑے کو بال میں باندھ کر اڑایا۔ تلوار کی دہار سے آنکھوں میں سرمہ لگایا شور اُٹھا۔
۱… یہ ہاتھ کا کرتب نہیں، نظر بندی ہے۔
۲… مالبہ یہ تو جادو ہے، بے جادو کے یہ ممکن ہی نہیں۔
۳… کچھ بھی ہو، ہے کمال۔ کسب کمال کن کہ عزیز جہان شوی۔