الحمدہ وحدہ والصلوٰۃ والسلام علیٰ من لا نبی بعدہ۰ اما بعد!
’’قال اﷲ تعالیٰ: الیوم اکملت لکم دینکم واتممت علیکم نعمتی ورضیت لکم الاسلام دینا۰ قال النبیﷺ انا خاتم النبیین لا نبی بعدی‘‘
حضرات محترم! یہ جہاں ایک میدان کارزار ہے۔ جس میں حق اور باطل کی ٹکر ہمیشہ سے چلی آرہی ہے۔ مگر غلبہ ہمیشہ حق ہی کو رہا۔ طاغوتی لشکر بڑے جوش وخروش سے امڈتے ہیں۔ مگر لشکر حقانی اس کا بھیجا نکال کر رکھ دیتے ہیں۔ کبھی اس میدان میں نمرود وابراہیم (علیہ السلام) نبرد آزما ہوئے تو کبھی موسیٰ (علیہ السلام) اور فرعون ٹکرائے۔ مگر نتیجہ دنیا کے سامنے ہے۔ اسی طرح ہر زمانہ کے اندر حق وباطل کے معرکے ہوئے۔ بڑے بڑے دجال اور گمراہ پیدا ہوئے۔ مگر مردان حق کے سامنے ان کی ایک نہ چلی۔ باطل نئے نئے روپ کے اندر رونما ہوتا رہا۔ مگر حق ہمیشہ ایک ہی صورت میں ظاہر ہوکر باطل کو بیخ وین سے اکھاڑ پھینکتا رہا۔ دور حاضر ہی کو لیجئے کہ باطل کن کن بہروپوں میں ظاہر ہورہا ہے اور کیا کیا حربے حق کے خلاف استعمال کر رہا ہے۔ کہیں انکار حدیث کا فتنہ ہے اور کہیں انکار قرآن کا اعلان، کہیں ختم نبوت کا انکار ہے تو کسی طرف تجدید اسلام کا نعرہ لگ رہا ہے۔ الغرض فتنے بیشمار ہیں۔ لیکن امت مسلمہ میں ان کے سد باب اور تدارک کے لئے خاطر خواہ کام نہیں ہورہا۔ عوام الناس اور اکابرین ملت کما حقہ، اپنے فرائض انجام دینے کی طرف بہت کم شعور واحساس رکھتے ہیں۔ ان تمام فتنوں میں سے ایک عظیم فتنہ انکار ختم نبوت ہے۔ جو اپنی شاخیں پوری دنیا میں پھیلانے کے پروگرام پر سرگرم عمل ہے۔ اسی فتنہ کی سرکوبی کے سلسلے میں یہ تصنیف مجاہد ختم نبوت مولانا محمد فیروز خاں صاحب مہتمم وبانی دارالعلوم مدنیہ ڈسکہ کی ایک سعی وکاوش کا نتیجہ ہے۔ فتنہ انکار ختم نبوت اور قادیانی امت کے ہندوستانی نبی کی مکاریوں اور عیارانہ چالوں کا تارپود بکھیرنے میں وہ کہاں تک کامیاب ہوئے ہیں اس کا فیصلہ قارئین کرام خود کر لیں گے۔ ناچیز: محمد اسحاق عفی اﷲ تعالیٰ عنہ!