وراثت و وصیت کے شرعی احکام |
ہوں تو علّاتی بہن محروم ہوجائیں گی،اور اِس کی وجہ بھی گزرچکی ہے۔ (5)اگرمرنے والے کی علّاتی بہنوں کے ساتھ علّاتی بھائی بھی موجود ہو تو وہ اُن کو عصبہ بنالے گا،اوراُن کے درمیان ”لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ“کے ضابطہ کے مطابق ترکہ تقسیم ہوگا،یعنی بھائی کو بہن سے دوگنا حصہ دیا جائےگا۔ (6)اگر مرنے والے کی علّاتی بہنوں کے ساتھ فروعِ مؤنّث یعنی بیٹی پوتی وغیرہ موجود ہوتو علّاتی بہن عصبہ بناجائیں گی۔ (7)مرنے والے کے اُصول یعنی باپ، دادا وغیرہ یا فروعِ مذکّر یعنی بیٹا،پوتا وغیرہ یا حقیقی بھائی یا حقیقی بہن جبکہ فروعِ مؤنّث کی وجہ سے عصہ بن رہی ہو تو اِن چاروں صورتوں میں علّاتی بہنیں محروم ہوجائیں گی۔ مذکورہ احوال کا نقشہ مندرجہ ذیل ہے: شمار صورتیں حصص 1 مرنے والے کی علّاتی بہن ایک ہو ۔ نصف 2 دو یا دو سے زیادہ ہوں اور اخواتِ حقیقیہ نہ ہوں ۔ ثلثان 3 ایک اُختِ حقیقیہ ہو ۔ سدس 4 دو یا دو سے زیادہ اخواتِ حقیقیہ ہو ں ۔ محروم 5 أخ لأب بھی موجود ہو ۔ عصبہ 6 فروعِ مؤنث میں سے کوئی ہو ۔ عصبہ 7 اصول ، فروعِ مذکر ، أخِ حقیقی یا اُختِ حقیقیہ جبکہ بنت کی وجہ سے عصبہ ہوکر آئے ۔ سقوط