Deobandi Books
(current)
View
List
Grid
Books
All Tables
Authors
Books
Categories
Publishers
Brailvi Books
Wahhabi Books
Contact
Privacy Policy
تلاش
متن
فہرست
Deobandi Books
وراثت و وصیت کے شرعی احکام
ﻓﮩﺮﺳﺖ ﻣﻀﺎﻡیﻥ
x
کﺗﺎﺏ ﺗﻼﺵ کﺭیں
ﻧﻤﺒﺮ
ﻣﻀﻤﻮﻥ
ﺻﻔﺤﮧ
ﻭاﻟﺪ
1
فہرست
1
0
2
﴿فہرست مَضامین﴾
3
1
4
پہلا باب:علم الفرائض کے مَبادیات
15
1
5
حرفِ آغاز
13
1
6
لفظ”فرائض “کالغوی اور اِصطلاحی معنی :
15
4
7
علم الفرائض کی تعریف :
15
4
8
پہلی تعریف:
15
7
9
دوسری تعریف :
16
7
10
تیسری تعریف:
16
7
11
علم الفرائض کا موضوع :
16
4
12
علم الفرائض کی غرض و غایہ :
17
4
13
علم الفرائض کے ارکان :
17
4
14
علم الفرائض کی شرائط :
17
4
15
علم الفرائض کے اصول و مآخذ :
19
4
16
علم الفرائض کی وجہ تسمیہ :
20
4
17
علم الفرائض کی اہمیت پر مشتمل احادیثِ طیّبہ :
20
4
18
” تَعَلَّمُوا الْفَرَائِضَ “کا مطلب:
23
4
19
علم الفرائض کے ” نِصْفُ الْعِلْمِ “ ہونے کا مطلب:
23
4
20
وراثت کے اسباب :
24
4
21
دوسرا باب :ترکہ سے متعلّق چار حقوق
26
1
22
پہلا حق تجہیز و تکفین :
26
21
23
تجہیز و تکفین میں کیا کیا چیزیں داخل ہیں ؟
27
22
24
تجہیز و تکفین میں کیا کیا چیزیں داخل نہیں ؟
27
22
25
تجہیز و تکفین میں خرچہ کِس نوعیت کا ہوگا ؟
27
22
26
کفن میں اِسراف و بخل کی مُمانعت اور اُس کی صورتیں:
28
22
27
تجہیز و تکفین کا خرچہ کِس کے اوپر ہے ؟
29
22
28
دوسرا حق دَین کی ادائیگی :
29
21
29
قرض کی ادائیگی کی اہمیت:
29
28
30
میّت کے دیون کی اقسام :
34
28
31
پہلی قسم:حقوق اللہ سے متعلّق دُیون:
34
28
32
حقوق اللہ سے متعلّق دُیون کا حکم:
35
28
33
دوسری قسم:حقوق العباد سے متعلّق دُیون:
35
28
34
حقوق العباد سے متعلّق دُیون کا حکم:
36
28
35
تیسرا حق وصیت کا نفاذ :
38
21
36
وصیّت کے ضروری اُمور:
38
35
37
(1)―وصیت جائز کام کی ہو:
38
36
38
(2)―وصیّت ثلث یا ثلث سے کم کم مال میں ہو:
38
36
39
(3)―وارِث کیلئے وصیّت نہ ہو :
39
36
40
چوتھا حق ترکہ کی تقسیم :
40
21
41
میراث کے دَس بالترتیب مستحقین:
40
40
42
تیسرا باب:وراثت سے محرومی کے اَسباب
41
1
43
(1)―پہلا مانع رقّ:
41
42
44
(2)―دوسرا مانع قتل :
41
42
45
قتل کی غیر مانع صورتیں:
42
44
46
(3)―تیسرا مانع اختلافِ دِین :
42
42
47
کافر اور مسلمان کے درمیان وراثت:
42
46
48
مسلمان اور مُرتَد کے درمیان وراثت:
43
46
49
(4)―چوتھا اختلافِ دارَین:
43
42
50
اختلافِ دار کی صورتیں :
43
49
51
اختلاف ِ دار ین کا تحقق:
44
49
52
چوتھا باب:ذوی الفروض(اَصحابِ حصص)
45
1
53
ذوی الفروض کی تعریف :
45
52
54
ذوی الفروض کی تعداد :
45
52
55
﴿ذوی الفروض کے احوال﴾
46
52
56
احوال الأب(والد کے احوال)
46
52
57
احوال الجَدّ الصحیح(دادا کے احوال)
47
52
58
احوال الاِخوۃ لاُمّ(خیفی یعنی ماں شریک بھائی بہنوں کے احوال)
48
52
59
احوال الزّوج
49
52
60
احوال الزّوجہ
49
52
61
احوال البنات الصلبیہ(حقیقی بیٹیوں کے احوال)
50
52
62
احوال بنات الاِبن(پوتیوں کےاحوال)
51
52
63
احوال الأخوات لأب و اُمّ(حقیقی بہنوں کے احوال)
52
52
64
احوال الأخوات لأب (علاتی بہنوں کے احوال)
53
52
65
احوال الاُمّ (ماں کے احوال)
55
52
66
احوال الجَدّۃ الصحیحۃ (دادی اور نانی کے احوال)
56
52
67
پانچواں باب:عصبات
57
1
68
عصبات کی لغوی اور اِصطلاحی تعریف :
57
67
69
عصبہ کی اقسام :
57
67
70
عصبہ نسبیہ :
58
69
71
عصبہ بنفسہٖ:
58
69
72
عصبہ بالغیر:
58
69
73
عصبہ مع الغیر:
59
69
74
عصبات میں ترجیح کے طریقے :
59
67
75
پہلا فرق: صنف کا فرق :
59
74
76
دوسرا فرق:واسطہ کا فرق :
59
74
77
تیسرا فرق:قوّت کا فرق :
60
74
78
ترجیح بالجہۃ :
60
74
79
ترجیح بالقرب:
61
74
80
ترجیح بالقوّۃ :
61
74
81
عصبہ سببیہ :
61
67
82
عصبہ سببیہ کی توریث کے قواعد:
62
67
83
چھٹاباب:علم الفرائض کے عملی قواعد
63
1
84
مخرج یا مسئلہ بنانے کے قواعد:
63
83
85
پہلا قاعدہ:
63
84
86
دوسرا قاعدہ:
64
84
87
تیسرا قاعدہ:
64
84
88
چوتھا قاعدہ:
64
84
89
عَول کے قواعد :
66
83
90
پہلا قاعدہ:چار مخارج کا عَول کبھی نہیں آتا:
66
89
91
دوسراقاعدہ:چھ کا عَول دس تک وترا ً اور شفعاً آتا ہے:
66
89
92
تیسراقاعدہ:بارہ کا عَول سترہ تک صرف وتراً آتا ہے:
67
89
93
چوتھاقاعدہ:چوبیس کا عَول صرف ستائیس آتا ہے:
67
89
94
24 کے عَول میں حضرت ا بن مسعود اور جمہورکااختلاف :
67
89
95
عَول کی تعریف :
65
89
96
عَولیہ مسئلہ کو حل کرنے کا طریقہ :
65
89
97
اَعداد کے درمیان نسبت کے قواعد:
68
83
98
تماثل:
68
97
99
تداخل:
68
97
100
توافق:
69
97
101
تباین:
69
97
102
تصحیح کے قواعد:
69
83
103
تصحیح کا لغوی اور اِصطلاحی معنی:
69
102
104
عملِ تصحیح کا تعارف اور اُس کی ضرورت:
70
102
106
تصحیح کی اَقسام اور اُن کے قواعد:
70
102
107
(1)تصحیح قسمِ اوّل اور اُس کا قاعدہ:
71
102
108
تصحیح قسمِ اوّل کا قاعدہ:
71
102
109
٭اگر تباین کی نسبت ہو:
71
102
110
٭اگر تداخل یا توافق کی نسبت ہو :
71
102
111
”للذکر مثل حظ الاُنثیین“کے طائفہ مشترکہ کا طریقہ کار:
72
102
112
(2)تصحیح قسمِ ثانی اور اُس کا قاعدہ:
73
102
113
تصحیح قسمِ ثانی کا قاعدہ:
73
102
115
اگر تداخل کی نسبت ہو
73
102
116
اگر توافق کی نسبت ہو تو
73
102
117
اگر تماثل کی نسبت ہو
73
102
118
اگر تباین کی نسبت ہو تو
74
102
119
ردّ علی ذوی الفروض کے قواعد:
75
83
120
ردّ کے قواعدکا محل اور اُس کااِجراء:
75
119
121
ردّ کے قواعد:
76
119
122
ردّ کا پہلا قاعدہ:
76
119
123
ردّ کا دوسرا قاعدہ:
76
119
124
ردّ کا تیسرا قاعدہ:
77
119
125
دُیون اور قرضوں کی ادائیگی کا قاعدہ:
79
83
126
تَخارج کا مفہوم اور اُس کا قاعدہ:
80
83
127
تَرکہ کی تقسیم کا قاعدہ:
81
83
128
فیصد نکالنے کا قاعدہ:
81
83
129
ایسے چند افراد کے ترکہ کی تقسیم جبکہ اُن کی وفات میں تقدیم و تاخیر کا علم نہ ہو :
81
83
130
مُناسخہ کا طریقہ کار:
82
83
131
ساتواں باب: علم الفرائض سے متعلّق اختلافی مسائل
85
1
132
پہلا مسئلہ:مانعِ ارث کون سا قتل ہے ؟
85
131
133
دوسرا مسئلہ:مسلمان اور کافر کے درمیان وراثت :
86
131
134
تیسرا مسئلہ:مسلمان اور مرتد کے درمیان وراثت :
87
131
135
چوتھا مسئلہ:کفار کا آپس میں ایک دوسرے کا وارث ہونا:
88
131
136
پانچواں مسئلہ:میّت کے کون سے دُیون اداء کرنا واجب ہے ؟
89
131
137
چھٹا مسئلہ: مقاسمۃ الجد:
90
131
138
ائمہ ثلاثہ اور صاحبین کے مطابق مقاسمۃ الجد کے طریقے کی تفصیل :
91
137
139
مقاسمۃ الجدّ کی پہلی صورت :
91
137
140
مقاسمۃ الجدّ کی دوسری صورت :
91
137
141
ساتواں مسئلہ:باپ کی موجودگی میں جدّہ کی میراث :
92
131
142
آٹھواں مسئلہ:ذوی الارحام کی میراث:
94
131
143
ذوی الارحام کی تعریف :
94
142
144
ذوی الارحام کے وارث ہونے میں اختلاف :
94
142
145
نواں مسئلہ:مولیٰ الموالات کی میراث:
95
131
146
عقدِ موالات کی تعریف :
95
145
147
عقدِ موالات کی اقسام :
95
145
148
عقدِ موالات کی شرائط:
96
145
149
مولیٰ الموالات کی میراث میں ائمہ کرام کا اختلاف:
96
145
150
دسواں مسئلہ:ردّ علی ذوی الفروض کا مسئلہ :
97
131
151
گیارہواں مسئلہ:حمل کی وراثت:
97
131
152
پہلا اختلافی مسئلہ :مدّتِ حمل :
97
151
153
دوسرا اختلافی مسئلہ:حمل کی موجودگی میں ترکہ کی تقسیم :
98
151
154
تیسرا اختلافی مسئلہ:حمل کی کتنی تعداد کو مقدّر مانا جائے گا :
99
151
155
بارہواں مسئلہ:خنثیٰ مشکل کی میراث :
99
131
156
خنثیٰ مُشکل کی وراثت اور اُس کی صورتیں:
100
155
157
پہلی صورت:جبکہ مردیاعورت کا اعتبار کرنے میں کوئی فرق نہ ہو :
100
155
158
دوسری صورت:جبکہ وجدان و حرمان کا فرق ہو :
100
155
159
تیسری صورت: جبکہ ترکہ ملنے میں اقل و اکثر کا فرق ہو :
101
155
161
تیرہواں کئی وارثوں کا ایک ساتھ مَرنا :
102
131
162
آٹھواں باب:وَصیّت کے احکام و مَسائل
103
1
163
وصیت کا معنی :
103
162
164
وصیت کی تعریف :
103
162
165
وصیت کرنے کا حکم :
103
162
166
(1)واجب وصیّت:
104
162
167
(2)مستحب وصیّت :
104
162
168
(3)جائز وصیّت:
106
162
169
(4)مکروہ اور ناجائزوصیّت:
107
162
170
وصیت کے جواز کی شرطیں :
107
162
171
(1)مُوصِی عاقل و بالغ اور آزاد ہو ۔
107
170
172
(2)مُوصِی کے ذمّہ دینِ مُستغرق نہ ہو ۔
107
170
173
(3)مُوصٰی لہُ کا وصیّت کے وقت زندہ ہونا۔
108
170
174
(4)موصٰی لہُ مالِ وصیّت کو لینے کے قابل ہو ۔
108
170
175
(5)مالِ مُوصیٰ بہٖ عین یا منفعت کے اعتبار سے قابلِ تملیک ہو ۔
108
170
176
(6)مالِ موصیٰ بہٖ وصیّت کے وقت موجود ہو ۔
109
170
177
(7)موصٰی لہُ مُوصی کا وارِث نہ ہو ۔
109
170
178
(9)زائدعلی الثلث کی وصیت نہ ہو ۔
109
170
179
(10)مُوصِی راضی اور مختار ہو ۔
110
170
180
وصیت کی اہمیت و فضیلت :
110
162
181
وصیت کی تاکید :
112
162
182
وصیت میں ورثاء کو نقصان پہنچانے کی وعیدیں :
112
162
183
کیا وصیت میں بلوغ کی شرط ہے ؟
115
162
184
کیا قاتِل کے لئے وصیت ہوسکتی ہے ؟
115
162
185
وارث کیلئے وصیت کرنا :
116
162
186
تہائی مال سے زیادہ کی وصیت کرنا:
117
162
187
نفاذِ وصیت میں اجازت کی شرائط :
118
162
188
پہلی شرط:تمام ورثاء راضی ہوں :
118
187
189
دوسری شرط:تمام ورثاء بالغ ہوں :
118
187
190
تیسری شرط:تمام ورثاء عاقل ہوں :
118
187
191
چوتھی شرط:دلی طور پر راضی ہوں:
119
187
192
پانچویں شرط:بعد الوفات اجازت ہو :
119
187
193
وصیت کو باطل کرنے کے اسباب :
119
162
194
پہلا سبب:مُوصِی کے اندر اہلیت کا ختم ہوجانا :
120
193
195
دوسرا سبب:مُوصی یا مُوصٰی لہُ کا مرتد ہوجانا :
120
193
196
تیسرا سبب:معلّق بالشرط وصیت میں شرط کا نہ پایا جانا:
120
193
197
چوتھا سبب:وصیت سے رجوع کرلینا ۔
121
193
198
پانچواں سبب:موصٰی لہُ کا وصیت کو مُوصی کے انتقال کے بعد ردّ کردینا :
121
193
199
چھٹا سبب :موصیٰ لہُ اگر معیّن ہو تو اُس کا موصی سے قبل مرجانا :
121
193
200
ساتواں سبب:موصیٰ لہُ کا موصی کو قتل کردینا :
122
193
201
آٹھواں سبب:مالِ موصیٰ بہٖ اگر معیّن ہو تو اُس کا ہلاک ہوجانا :
122
193
202
نواں سبب:مالِ موصیٰ بہٖ میں استحقاق نکل جانا:
122
193
203
موصی کا قبل الموت مجنون ہوجانا:
123
162
204
(1)مورِث کا مرنا :
17
14
205
(2)وارث کا ہونا :
18
14
206
(3)سببِ وراثت کا علم ہونا :
19
14