ٹیلی ویژن اسلامی نقطہ نظر سے |
یلی ویژ |
|
گڑیوں اور کھلونوں کا حکم گڑیوں اور کھلونوں میں جو تصاویر ہوتی ہیں ، ان کے بارے میں علما کا اختلاف ہے، بعض علما نے بچیوں کے کھلونوں کی تصاویر کے استعمال کو جائز قرار دیا ہے اور جمہور نے ان کو بھی ناجائز فرمایا ہے ۔ امام بیہقی ،ابن الجوزی ،منذری، ابن بطال، رحمہم اللّٰہ وغیرہ حضرات یہی فرماتے ہیں اور ائمہ میں سے امام مالک ؒسے بھی بہ صراحت ان کا ناجائز ہونا نقل کیا گیا ہے۔ مجوزین کی دلیل وہ احادیث ہیں ، جن میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا کی گڑیوں کا ذکر ملتا ہے ، مثلاً: ۱-حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ » کنت ألعب بالبنات عند النبي صلی اللہ علیہ و سلم وکان لي صواحب یلعبن معي وکان رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ و سلم إذا دخل یتقمعن منہ فیسربھن إلی فیلعبن معي۔ «(۱) ترجمہ: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے پاس گڑیوں سے کھیلا کرتی تھی اور میری کچھ سہیلیاں تھیں ، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم داخل ہوتے، تو وہ آپ سے چھپ جاتی تھیں ،پس آپ ان کو میرے پاس بھیج دیتے تھے اور میں ان کے ساتھ کھیلتی تھی۔ اور بعض روایات میں یہ الفاظ ہیں : » کنت ألعب بالبنات، فربما دخل علي رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ و سلم وعندي الجواري ، فإذا دخل خرجن و إذا خرج دخلن۔« ------------------------- (۱) البخاري:۵۶۶۵،المسلم: ۴۴۷۰، أحمد: ۲۳۱۶۳