ٹیلی ویژن اسلامی نقطہ نظر سے |
یلی ویژ |
|
بابِ اول ٹی- وی اور تصاویر ٹی -وی کے مسئلے پر بحث کا مرکزی نقطہ ’’ تصاویر کا حکمِ شرعی ہے‘‘؛اس لیے کہ ٹی- وی میں یہی چیز سب سے زیادہ نمایاں بل کہ اصل ہے ،اس لیے ٹی- وی پر بحث، تصویر کے مسئلے کو حل کیے بغیر ممکن نہیں ؛لہٰذا ہم سب سے پہلے اسی پر بحث کریں گے ۔ اسلامی نقطہ ٔنظر سے تصویر کا کیا حکم ہے ؟ اس میں جمہور علمائے امت نے احادیثِ صحیحہ و صریحہ کی بنا پر اس کو اختیار کیا ہے کہ جان دار کی تصویر حرام ہے اور کبیرہ گناہوں میں سے ایک ہے اور اس میں کسی کا کوئی اختلاف نہیں ہے ؛بل کہ اس پر تمام علما اور ائمہ کا اجماع واتفاق ہے ۔ یہاں اولاً چند احادیث لکھی جاتی ہیں ،پھر حضرات علما کا کلام پیش کیا جائے گا: حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ » دخل عَلَیَّ رسولُ اللّٰہ صلی اللہ علیہ و سلم و في البیت قرام فیہ صور ، فتلوَّن وجھہٗ ثم تناول الستر فھتکہ ، ثم قال:’’ إن من أشد الناس عذاباً یوم القیامۃ الذین یشبھون بخلق اللّٰہ ‘‘۔ «(۱)