ٹیلی ویژن اسلامی نقطہ نظر سے |
یلی ویژ |
|
بابِ سوم ٹی-وی کے مہلک اثرات موجودہ معاشرے میں کھلے طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ عفت وعصمت کی قدروں کو پامال کیا جارہا ہے، اخلاقی اقدار کو پست کیا جارہا ہے ، بے حیائی وعریانی ، فحاشی اور جنسی بے راہ روی، مرد وزن کا آزادانہ اختلاط،حدوں کو پھلا نگتے جارہے ہیں ، اگربہ نظرِ انصاف دیکھا جائے، توموجودہ معاشرے میں ان سب بیماریوں اور اخلاقی کمزوریوں کا واحد سرچشمہ یہی’’ ٹیلی ویژن‘‘ ہے، اس نے فساد وبگاڑ کا وہ کار نامہ انجام دیا ہے، جس کی نظیر اس سے پہلے ادوار میں کہیں اور نہیں ملتی۔ پھر اس بگاڑ کے نتیجے میں جو دنیوی عذابات کا سلسلہ قائم ہوا ہے ،وہ گویانفع میں ہے۔ ہم یہاں اختصار کے ساتھ’’ ٹیلی ویژن‘‘ سے پیدا ہونے والے’’ روحانی مفاسد ‘‘ اور ’’جسمانی نقصانات‘‘ کو پیش کرکے’’ شہادت ِحق ‘‘ کا فریضہ ادا کردینا چاہتے ہیں ۔ ( واللّٰہ الموفَّق) معلوم ہونا چاہیے کہ ٹی- وی کے ذریعے روحانی و جسمانی،ظاہری و باطنی دونوں قسم کے نقصانات کا ایک غیر مختتم اور طویل سلسلہ قائم ہے، جس پر بڑے بڑے ماہرین اور ڈاکٹروں نے تنبیہ کی ہے۔