ٹیلی ویژن اسلامی نقطہ نظر سے |
یلی ویژ |
|
فطرت سے کھلی بغاوت ٹیلی ویژن پر مانعِ حمل اور اسقاطِ حمل کے طبی فوائد ، ان کے آلات وادویات اور ان کے استعمال کے طریقے، جس تشریح وتفصیل سے پیش کیے جاتے ہیں ،اس کا اثر ونتیجہ یہ رونما ہوتا ہے کہ نو خیز لڑکیاں ان کو جاننے کے بعد برائیوں اور فواحش میں بے دھڑک مبتلا ہوجاتی ہیں اور فطرت سے بغاوت کی مرتکب بنتی ہیں اور جو حرامی بچے کی پیدائش کا خطرہ درپیش ہوتا ہے ،و ہ ٹی- وی کے پردے پر دیکھے ہوئے مانعِ حمل کے ذرائع کو اختیار کرکے دور کرلیا جاتا ہے اور اگر بدقسمتی سے حمل قرار پاگیا، تو اسقاطِ حمل کی تدابیر تو معلوم ہیں ۔ جج ’’بن لنڈ سے‘‘ کے اس بیان کو ملاحظہ کیجیے ، وہ لکھتاہے: ’’ہائی اسکو ل کی کم عمر والی ۴۹۵ لڑکیاں جنہوں نے خود مجھ سے اقرار کیا کہ ان کو لڑکوں سے صنفی تعلقات کا تجربہ ہوچکا ہے، ان میں صرف ۱۲۵ ایسی تھیں ،جن کو حمل ٹھہرگیا تھا، باقی میں سے بعض تو اتفاقاً بچ گئی تھیں ؛ لیکن اکثر کومنعِ حمل کی مؤثر تدابیر کا کافی علم تھا ، یہ واقفیت ان میں اتنی عام ہوچکی ہے کہ لوگوں کو اس کا صحیح اندازہ نہیں ہے۔(۱) یہی ’’ بن لنڈ سے ‘‘ جو ڈنور(Denver) کی عدالتِ جرائمِ اطفال کا صدر رہا ہے، امریکہ کی عام لڑکیوں کے خیالات کی ترجمانی کرتے ہوئے لکھتا ہے: ------------------------- (۱) بہ حوالہ: پردہ: ۸۵