ٹیلی ویژن اسلامی نقطہ نظر سے |
یلی ویژ |
|
علمائے معاصرین کی آرا جہاں تک پہلے مسئلے کا تعلق ہے ،اس بارے میں معاصر علما کے بنیادی طور پر تین نقاطِ نظر ہیں : ۱- اکثر علما کی رائے یہ ہے کہ ٹی- وی کے پردے پر ظاہر ہونے والی صورتیں ’’تصاویر‘‘ ہیں ، جن کو اسلام میں ناجائز قرار دیا گیا ہے اور متعدد احادیث اس کی حرمت پر دال ہیں ۔ ۲- علما کا ایک مختصر طبقہ اس کا قائل ہے کہ ٹی- وی کی یہ صورتیں تصاویر تو ہیں ، مگر وہ تصاویر نہیں ، جن کو اسلام میں حرام کہا گیا ہے ؛ اس لیے ٹی-وی کی تصاویر جائز ہیں ؛ پھر اس جواز کی دلیل میں مختلف توجیہات کی گئی ہیں ،جن کا خلاصہ یہ ہے کہ ’’ بعض نے کہا کہ شریعت میں جن تصاویر کو ممنوع قرار دیا گیا ہے، ان سے مراد وہ تصاویر ہیں ، جن کی عبادت و پرستش کی جاتی ہیں اور جن کی پرستش نہیں کی جاتی اور وہ محض زیب و زینت کے طور پر رکھی جاتی ہیں ، وہ ممنوع نہیں ہیں اور یہ ظاہر ہے کہ ٹی- وی کی تصاویر کی پوجا نہیں کی جاتی ،اس لیے یہ جائز ہیں ۔ بعض لوگوں نے یہ تاویل کی ہے کہ ٹی- وی کی تصاویر پامال تصاویر کے حکم میں ہیں ؛ کیوں کہ ان تصاویر کو کوئی عظمت کی نگاہوں سے نہیں دیکھتا اور پامال ہونے والی تصاویر شرعاً جائز ہیں ۔ ۳-ایک طبقۂ علما کا خیال ہے کہ ٹی- وی کی صورتیں تصاویر نہیں ہیں ؛بل کہ وہ عکس ہیں اور اسلام میں عکس ناجائز نہیں ہے ،اس لیے ٹی -وی کی یہ صورتیں جائز ہیں ؛پھر عکس قرار دینے والوں کے مختلف نقاطِ نظر ہیں :