ٹیلی ویژن اسلامی نقطہ نظر سے |
یلی ویژ |
|
’’ میں شادی کیوں کروں ؟……میں سمجھتی ہوں کہ اس زمانے میں ہر لڑکی محبت کے معاملہ میں آزادیٔ عمل کا فطری حق رکھتی ہے، ہم کو مانعِ حمل کی کافی تدبیریں معلوم ہیں ، اس ذریعے سے یہ خطرہ بھی دور کیا جاسکتا ہے کہ ایک حرامی بچے کی پیدائش کوئی پیچیدہ صورتِ حال پیدا کرے گی ۔(۲) اس کو پڑھ کر اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ آج کے ذرائع ابلاغ خصوصاً ٹی- وی کے ذریعے فطرت سے بغاوت کے جذبات کس قدر جنم لے رہے ہیں اور پل رہے ہیں ؟ اگر یہی صورتِ حال بر قرار رہی تو پھر معاشرے کا خدا حافظ!!!معاشرتی خرابیاں اور ٹی- وی ٹی- وی نے معاشرے کو جس طرح تباہ کیا ہے، اس کا اندازہ ایک امریکی مصنفہ Marie Winn) (کے اس بیان سے ہو تا ہے، جو اس نے ایک سروے اور تحقیقاتی تجزیہ کے بعد لکھا ہے : ’’ٹی- وی سیٹ‘‘ ایک’’ Pathogen‘‘ یعنی موجودہ دور کی سوسائٹی کی بیماریوں جیسے نا اتفاقی ،سخت دلی ، نفرت واخلاقی گراوٹ کا سر چشمہ ہے۔(۱) اور(THE EVIL EYE) کا مغربی مصنف Guy Lyon Playfair،اپنی کتاب میں لکھتاہے کہ ------------------------- (۲) بہ حوالہ پردہ: ۸۳ (۱) THE EVIL EYE,P;12