ٹیلی ویژن اسلامی نقطہ نظر سے |
یلی ویژ |
|
نشر کی جائے، تب تو اس کا حکم تصویر کا ہے اور اگر براہِ راست اس طرح ٹیلی کاسٹ (Tele cast) کیا جائے کہ فلم بنائی ہی نہ جائے، تو یہ عکس ہے اور اس وقت درست ہے، جب کسی خاتون کو سامنے نہ لایاجائے اور نہ غیر اخلاقی مقاصد کے لیے اس کا استعمال کیا جائے ‘‘۔(۱)مذکورہ دلائل کا جائزہ مگر یہ بات ایک اندازے و تخمینے سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتی اور تحقیق کے عمل سے گزر نے کے بعدیہ بات واضح ہو جائے گی کہ ٹی- وی کی صورتوں کو محض عکس قرار دینا یا اس کے مباشر و غیر مباشر پروگراموں میں فرق کرنا صحیح نہیں ہے۔ اس کی تفصیل وتحقیق یہ ہے کہ ٹی- وی پر جو بھی پروگرام نشر کیاجاتا ہے ،یہ کیمرے(Camera)ہی کی مدد سے کیا جاتا ہے اور کیمرا ٹی- وی کی صنعت کاری کے لیے سب سے زیادہ اہم خدمت گار کی حیثیت رکھتا ہے اور یہ کیمرے وہی ہوتے ہیں ،جو عام سٹوڈیو(Studio) میں استعمال کیے جاتے ہیں ۔ آر۔آر۔ گلاٹی نے (جو’’ ٹیلی ویژن انجینیرنگ ‘‘ کے موضوع پر متعدد کتابوں کا مصنف ہے )اس سلسلے میں لکھا ہے: The studio camera is the work-horse of the television industry . Modern Television Practice,P :33 --------------------- (۱) جدید فقہی مسائل: ۱/ ۳۵۰