ٹیلی ویژن اسلامی نقطہ نظر سے |
یلی ویژ |
|
کا بازو، نیز چہرے کا کافی حصہ کٹ کر گرگیا تھا۔(۳) ان تفصیلات سے روزِ روشن کی طرح واضح ہوگیا کہ ٹی- وی کی شعائیں اور کرنیں نہایت درجہ مہلک اور مادۂ کینسر کی حامل ہیں ۔ٹی- وی سے دیگر نقصانات یہی نہیں ،بل کہ اس کے علاوہ ٹی- وی سے اور بھی جسمانی نقصانات ہوتے ہیں : مثلاً بعض ڈاکٹروں کے تجربات نے پتہ دیا ہے کہ ٹی- وی دیکھنے سے فالج کا اثر ہوتا ہے؛ نیز بعض تجربات سے معلوم ہو تا ہے کہ اس کی شعاعوں سے آنکھوں کی بینائی پر نہایت مضر اور خطرناک قسم کے اثرات پڑتے ہیں ۔ ۱- ڈاکٹر ایج- بی - شو بن کا تجربہ ہے کہ ’’ ایک حاملہ کتیا پر دو ماہ تک ٹیلی ویژن کی شعائیں پڑنے دیں ، اس کے بعد کتیا نے چار بچوں کو جنم دیا، یہ چاروں بچے فالج زدہ تھے اور ان میں تین تو اندھے بھی تھے۔(۱) ۲- ایک اور شخص نے دو طوطے خریدے، طوطے کا پنجرہ ٹی- وی سیٹ کے سامنے رکھ دیا گیا، نتیجہ یہ نکلا کہ طوطوں کے پیر بیکار ہوگئے۔(۲) ان تجربات سے واضح ہوتا ہے کہ ٹی- وی کی شعاعیں جسمانی صحت کے لیے بھی تباہ کن اور خطرناک اور کئی کئی قسم کی مہلک بیماریوں کو جنم دینے والی ہیں ۔ ------------------------- (۳) ماہنامہ التوعید بابت نومبر ۱۹۸۸ھ مضمون شیخ عبد اللہ بن حمید (۱) ٹی وی اور ویڈیو کے مہلک اثرات ص: ۱۲ (۱) ٹی وی اور ویڈیو کے مہلک اثرات ص: ۱۲