ٹیلی ویژن اسلامی نقطہ نظر سے |
یلی ویژ |
|
تاکہ اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کر سکیں اور اس کی ناراضی سے بچ سکیں ۔(واللّٰہ أعلم)ٔوی- سی- آر (V.C.R)کا حکم سوال : آج کل’’ وی- سی- آر‘‘ (V C R)کا رواج اس قدر ہو گیا ہے کہ کوئی تقریب اس سے خالی نہیں ہوتی۔ کیا اسلامی نقطۂ نظر سے اس کی کوئی گنجائش ہے یا نہیں ؟ اور کیا ٹی- وی کے حکم میں اور اس کے حکم میں کوئی فرق ہے یا دونوں کا حکم ایک ہے ؟ الجواب: پہلے ایک بات بہت اچھی طرح سمجھ لینی چاہیے ،وہ یہ کہ ’’وی-سی- آر‘‘ کا ایک حکم فی نفسہٖ ہے اور ایک اس کے عوارض کے لحاظ سے ہے، جہاں تک اس کا فی نفسہٖ حکم ہے، وہ یہ ہے کہ ’’وی -سی- آر میں اگر جان دار کی تصویر ہو، تو اس کا رکھنا اور دیکھنا ناجائز ہے‘‘ کیوں کہ یہ تصویر ہے اور اسلام میں جان دار کی تصویر حرام و ناجائز ہے اور اگراس میں تصویر جان دار کی نہ ہو، تو اس کا رکھنا اور دیکھنا جائز ہے۔ اور عوارض کے اعتبار سے اس کا حکم یہ ہے کہ یہ’’ ناجائز ہے‘‘ ،ایک تو اس وجہ سے کہ آج کل جان دار کی تصویر کے بغیر کون وی-سی -آر ‘‘ رکھتا ہے؟ جو بھی رکھتا اور دیکھتا ہے، وہ جان داروں اور بالخصوص انسانوں کی تصویر ہی کے لیے رکھتا اور دیکھتا ہے، اس لیے ٹی- وی میں اور وی-سی-آرکے حکم کے لحاظ سے کوئی فرق نہیں ہے ۔ دوسرے اس وجہ سے کہ وی- سی- آر کا استعمال ٹی- وی سے بھی زیادہ خبائث اور برائیوں کے لیے ہوتا ہے ، اس کے ذریعے ہر قسم کی’’ فحش فلمیں ‘‘ اور گندی سے گندی باتیں دیکھی جاسکتی ہیں اور دیکھی جاتی ہیں ؛اس لیے یہ وی- سی- آ