ٹیلی ویژن اسلامی نقطہ نظر سے |
یلی ویژ |
|
جھوٹ کی بدترین قسم ان میں سے جھوٹ کا ناجائز ہونا کون نہیں جانتا؟! مگر شاید کم لوگوں کو علم ہوگا کہ لوگوں کو ہنسانے کی غرض سے جھوٹ بولنا سخت حرام ہے اور جھوٹ کی بدترین قسم ہے ۔ امام ابو دائود رحمہ اللہ تعالی نے حضرت معاویہ بن حیدہصسے روایت کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ ہلاکت ہے! ہلاکت ہے! ہلاکت ہے! اس کے لیے ،جو لوگوں کو ہنسانے کے لیے بیان کرے اورجھوٹ بولے۔(۱) شارحِ ابودائود حضرت مولانا خلیل احمد سہار نپوری رحمہ اللہ تعالی نے اس حدیث کی شرح میں فرمایا کہ ’’ یہ ( لوگوں کو ہنسانے کے لیے جھوٹ بولنا) جھوٹ کی تمام قسموں میں سب سے زیادہ سخت حرام ہے‘‘۔(۲) غور کیجیے کہ وہ پروگرام کس طرح جائز ہوسکتا ہے، جس کا مقصد لوگوں کو ہنسانے کے لیے جھوٹ پر مشتمل قصوں کو پیش کرنا ہو؟ہنسی اور ٹھٹّے کی مما نعت اب اس پروگرام کے دوسرے جز کو لیجیے ، ہنسی اور ٹھٹّے کے متعلق عام لوگ خیال کرتے ہیں کہ جائز ہے ، مگر اس کے حدود وشرائط کی طرف سے یکسر غافل ہیں ، اس لیے معلوم ہونا چاہیے کہ اسلام نے ہنسی ومزاح کے کچھ حدود وشرائط مقرر کیے ہیں ، ان سے آگے بڑھنا جائز نہیں ہے؛ مثلاً: ----------------------------------- (۱) أبودائود:۲/۶۸۱ (۲) بذل المجہود شرح أبوداؤد: ۶؍۲۷۶