ٹیلی ویژن اسلامی نقطہ نظر سے |
یلی ویژ |
|
حضرت قتادہ رحمہ اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ میں ابن عباس رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھا ہواتھا، آپ سے ایک سوال کیا گیا، تو آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ سمعتُ محمدا صلی اللہ علیہ و سلم یقول: من صوَّر صورۃً في الدنیا کلف یوم القیامۃ أن ینفخ فیھا و لیس بنافخ ۔ (۱) ترجمہ: میں نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص دنیا میں کوئی (جان دار کی)تصویربناتا ہے، تو قیامت کے دن اس کو کہاجائے گا کہ اس میں روح ڈال؛ مگر وہ روح ڈال نہ سکے گا۔ ان احادیث سے جاندار چیزوں کی تصاویر کی حرمت واضح ہے اور ’’کیو ٹی وی‘‘ میں جاندار کی تصاویرہوتی ہیں ،تو اس کے جائز ہونے کا کیا سوال ؟فحش و بے حیائی ۲- اس کیو ۔ٹی- وی میں لڑکیوں اورعورتوں کی تصاویر بھی دکھائی جاتی ہیں ، یہ مطلق تصاویر سے زیادہ فساد انگیز ہیں اور شہوانیت کو فروغ دینے والی ہیں اور یہ سب بے حیائی و فحش میں داخل ہے، جس کی حرمت میں کسی مسلمان کو شبہے کی گنجائش نہیں ۔گانا بجانا اور قوالی ۳- قوالی کے نام سے جو گانا بجانا ہو تا ہے، وہ بھی حرام و ناجائز ہے ؛کیوں کہ گانے بجانے پر حدیث میں سخت وعیدیں آئی ہیں ، یہاں صرف ایک حدیث نقل کرتاہوں : ------------------------- (۱) البخاري:۵۵۰۶، المسلم: ۳۹۴۶، النسائي:۵۲۶۳۔أحمد: ۲۰۵۴