ٹیلی ویژن اسلامی نقطہ نظر سے |
یلی ویژ |
|
اورابن ماجہ اور مسند ِاحمد کی روایت میں لفظ ’’والجھل ‘‘ کا اضافہ ہے؛ یعنی جو جہالت کی بات نہ چھوڑے ۔ الغرض! اس سے معلوم ہوا کہ روزے میں کسی ناجائز کام کا ارتکاب روزے کو اس کی حقیقت سے دور کر دیتا ہے؛ اس لیے ہر ناجائز کام سے روزے میں پرہیز کرناچاہیے ۔ٹی- وی کا تحفہ سوال: کیا ٹی-وی کسی کو تحفے میں دینا جائز ہے ، جیسے شادی وغیرہ تقریب کے موقعے پر تحفہ دیا جاتا ہے؟ الجواب : ٹی-وی کا ہدیے میں دینا ’’ناجائز ہے‘‘؛ کیوں کہ جو چیز ناجائز ہو، اس کو تحفے یا ہدیے میں دینا بھی ناجائز ہے اور اگر کوئی کسی کو دے اور وہ لینے والا اس کو استعمال کرے، تو وہ بھی گنہ گار ہوگا اور دینے والا بھی گنہ گار ہوگا ؛کیوں کہ یہ دینے والا اس گناہ کا ذریعہ اور واسطہ بنا ہے اور گناہ کا واسطہ بننا بھی ناجائز ہے اور اس کی وجہ سے دوسرے کا گناہ بھی خود کے سر آتا ہے۔(واللّٰہ أعلم)ٹی- وی ہو، تو اس کو کیا کریں ؟ سوال: ہمارے گھر میں ایک زمانے سے ٹی-وی ہے ،اب الحمد للہ علما کے بیانات سن کر اس کے استعمال نہ کر نے کا ارادہ کر لیا ہے ، اب یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ ہم اس ٹی- وی کو کیا کریں ،کیا اس کو کسی کے ہاتھ بیچ دیں یا کسی کو یوں ہی دے دیں یا کیا کریں ؟ الجواب : آپ نے بہت اچھاارادہ اور فیصلہ کیا کہ ٹی- وی نہیں