ٹیلی ویژن اسلامی نقطہ نظر سے |
یلی ویژ |
|
اگر چہ قسم قسم کی تصاویر اور فحش قسم کی تصاویر از خود آجاتی ہیں ؛مگر چوں کہ یہ مقصود نہیں ہیں اور انٹرنیٹ استعمال کرنے والے کی نیت پر اس کا انحصار ہے؛ اس لیے اس کی مثال ایسی ہے، جیسے: راستہ چلتے ہوئے کہیں راستے میں عورت آجائے، تو یہ نہیں کہا جائے گا کہ راستہ چلنا ہی حرام ہے؛بل کہ یہ کہا جائے گا کہ عورت پر نظر نہ کی جائے اور اپنی نظر کی حفاظت کرتے ہوئے راستہ طے کیا جائے۔ ہاں ! اگر کسی کا مقصد ہی راستہ چلنے سے یہ ہو کہ عورتوں کو دیکھا اور گھورا کروں ، تو پھر یہ کہا جائے گا کہ اس کا یہ چلنا ہی حرام ہے؛ کیوں کہ اس کی نیت ہی خراب ہے۔ اسی طرح انٹرنیٹ استعمال کر نے والا اگر اسی نیت سے استعمال کرے کہ اس سے فحش و بے حیائی کے کام لوں گا، تو اس کے لیے انٹرنیٹ کو ناجائز کہا جائے گا اور اگر یہ مقصد نہیں ہے؛بل کہ مقصد نیک یا جائز ہے اور بلا قصد و ارادہ کچھ تصاویر اس میں آجائیں ، تو کہا جائے گا کہ نظر کی حفاظت کا اہتمام کرتے ہوئے، اس کا استعمال کرو۔امید ہے کہ اس تقریر سے ان شاء اللہ العزیز آپ کا اشکال ختم ہو گیا ہوگا۔کیو .ٹی- وی(Q T.V) چینل کا حکم سوال:آج کل ’’کیو ٹی- وی‘‘ Q-TV) ( نام کا ایک چینل پاکستان سے مسلمانوں کی جانب سے شروع کیا گیا ہے،جو مسلمانوں میں مقبولیت حاصل کر رہا ہے، جس میں درجِ ذیل پروگرام نشر کیے جاتے ہیں : ۱-تلاوتِ کلام اللہ۔ ۲-حمد و نعت و قوالی ور اس میں خواتین اور لڑکیاں بھی حصہ لیتی ہیں اور دف بجاتی ہوئی دکھا ئی جاتی ہیں ۔ ۳-دینی عنوانات پرعلماکی