ٹیلی ویژن اسلامی نقطہ نظر سے |
یلی ویژ |
|
جھٹلا نے کی کوئی وجہ نہیں ۔دوسرا عبرت ناک واقعہ ہفت روزہ’’ ختمِ نبوت‘‘ پاکستان نے اپنے شمارہ نمبر۱۸ جلد نمبر ۷ میں یہ عبرت ناک واقعہ شائع کیا ہے کہ رمضان المبارک میں افطاری سے ذرا پہلے ماں نے بیٹی سے کہا کہ آئومیرے ساتھ مل کر افطاری کے لیے تیار ی کرو، بیٹی نے کہا کہ مجھے ٹی -وی پروگرام دیکھنا ہے ، دیکھنے کے بعد کام کروں گی، یہ کہہ کر وہ چھت پر کمرے میں گئی اور اندر سے دروازہ بندکرلیا تا کہ ماں زبردستی کام کے لیے اٹھا کر نہ لے جائے، جب کافی دیر ہوگئی ،مرد بھی گھر آگئے، ماں آواز دیتی رہی مگر بیٹی نے ایک نہ سنی، افطاری کے بعد ماں نے دروازہ کھٹکھٹا یا، تو اندر سے آواز نہ آئی،تو اس کے باپ اور بھائیوں سے کہا ،انھوں نے دروازہ توڑا اور اندر داخل ہوئے،تو دیکھتے کیا ہیں کہ’’ وہ لڑکی مرکر اوندھے منہ پڑی ہوئی ہے‘‘ ، جب اٹھایا تو اندازہ ہوا کہ وہ زمین سے چمٹی ہوئی ہے ، اٹھتی نہیں ،سب اٹھا کر تھک گئے ، آخر کسی نے کچھ خیال کرکے جو ٹی -وی سیٹ کو اٹھایا تو لڑکی بھی حرکت کرنے لگی، اندازہ ہوا کہ ٹی-وی اٹھائیں ، تو لڑکی بھی اٹھتی ہے ورنہ نہیں ۔ آخر انہو ں نے لڑکی کے ساتھ ٹی- وی کو بھی اٹھایا اور نیچے لائے اور غسل وکفن دیا،جب جنازہ اٹھانا چاہا، تو وہ نہ اٹھا، لہٰذا ٹی- وی کے ساتھ جنازہ اٹھالائے اور قبرستان لے گئے، دفن کے بعد جب ٹی- وی کو گھر لانے کے لیے اٹھایا، تو اس کے ساتھ میت بھی قبر کے باہر نکل پڑی ،آخر مجبور ہو کر اس لڑکی کے ساتھ ٹی-وی‘‘ کو بھی دفن کردیا ۔ (۱) ------------------------- (۱) بہ حوالہ چار فتنے اور ان کا شرعی حکم ص: ۹ -۱۰