ٹیلی ویژن اسلامی نقطہ نظر سے |
یلی ویژ |
|
نـوٹ: حدیث میں ہے کہ ’’ المرء مع من أحب‘‘ کہ آدمی کا حشر اسی کے ساتھ ہوگا ،جس سے اس کو محبت تھی۔اس حشر کے منظر کو یہیں اللہ نے اپنی قدرت سے ظاہر کردیا تا کہ لوگ عبرت حاصل کرلیں ،پس اے أولی الأبصار ! عبرت حاصل کرو۔انتباہ ! علم وعقل اور فن وتجربے کی روشنی میں ،بحمد اللہ تعالیٰ ’’ٹیلی ویژن ‘‘ کا انسانیت واخلاق، روحانیت وایمان؛ نیز جسم وبدن کے لیے خطرناک ،تباہ کن اور فساد انگیز ہونا ثابت ہوگیا۔ مسلمانو! اب غور کرو کہ کیا ہم کو اس خطرناک وتباہ کن چیز سے دور نہیں رہنا چاہیے؟ اورکیااس کو ا اپنے گھروں سے نکالنا نہیں چاہیے؟ بلا شبہ اس کو اپنے گھروں سے نکالنا چاہیے اوراس سے کوسوں دور رہنا چاہیے ، اسی میں ہماری بھلائی، خیریت ،نجات و فلاح مضمر ہے اور دنیوی واُخروی زندگی میں اسی سے سکون ملے گا ۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام اہلِ اسلام کو اس خطرناک چیز سے بچنے کی توفیق دے اور اپنی مرضیات پر چلائے ۔ ( آمین ) ٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭