ٹیلی ویژن اسلامی نقطہ نظر سے |
یلی ویژ |
|
حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ » إن النبي صلی اللہ علیہ و سلم لم یکن یترک فی بیتہٖ شیئاً فیہ تصالیب إلا نقض۔ «(۱) ترجمہ: نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم اپنے گھر میں کوئی ایسی چیز توڑے بغیرنہیں چھوڑتے تھے، جس میں تصاویر ہوں ۔ حضرت قتادہ رحمہ اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ میں ابن عباس رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھا ہواتھا، آپ سے ایک سوال کیا گیا، تو آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ » سمعتُ محمدا صلی اللہ علیہ و سلم یقول: من صوَّر صورۃً في الدنیا کلف یوم القیامۃ أن ینفخ فیھا و لیس بنافخ ۔ «(۲) ترجمہ: میں نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص دنیا میں کوئی (جان دار کی)تصویربناتا ہے، تو قیامت کے دن اس کو کہاجائے گا کہ اس میں روح ڈال؛ مگر وہ روح ڈال نہ سکے گا۔ حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ » لا تدخل الملا ئکۃ بیتاً ، فیہ کلب أو صورۃ ۔«(۳) ترجمہ: اللہ کے فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے ،جہاں کتا یا تصویر ہو ۔ یہ اور اس جیسی بہت سی اور احادیث کے پیشِ نظر تمام ائمہ و علما ہر قسم کی ------------------------- (۱) البخاري:۵۴۹۶، أبو داوٗد:۳۶۲۱،أحمد:۲۴۹۴۶ (۲) البخاري:۵۵۰۶، المسلم: ۳۹۴۶، النسائي:۵۲۶۳۔أحمد: ۲۰۵۴ (۳) البخاري:۵۴۹۳، المسلم:۳۹۲۹،النسائي:۴۲۰۸، الترمذي: ۲۷۲۸،ابن ماجۃ: ۳۶۳۹،ابن أبي شیبۃ :۲۵۷۰۱