ٹیلی ویژن اسلامی نقطہ نظر سے |
یلی ویژ |
|
ترجمہ: ایک بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم میرے پاس تشریف لائے، جب کہ گھر میں ایک باریک پردہ تھا، جس میں (۱) البخاري:۵۶۴۴واللفظ لہ،المسلم:۳۹۳۷ تصاویر تھیں ؛آپ کے چہرے کا رنگ بدل گیا اور آپ نے اس پردے کو لیا اور پھاڑ ڈالا، پھر فرمایا کہ’’ قیامت کے دن سب سے زیادہ سخت عذاب والوں میں سے وہ لوگ ہوں گے، جو اللہ کی صفتِ تخلیق میں اس کی نقل اتارتے ہیں ‘‘۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ » سمعت رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ و سلم یقول: إن أشد الناس عذاباً یوم القیامۃ المصورون ۔ «(۱) ترجمہ: میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ قیامت کے دن سب سے زیادہ سخت عذاب تصویر بنانے والوں کو ہو گا۔ حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ نے ایک تصویر ساز کوتصویر سازی کرتے ہوئے دیکھا، تو فرمایا کہ » سمعتُ رسولَ اللّٰہ صلی اللہ علیہ و سلم یقول: ومن أظلم ممن ذھب یخلق کخلقي، فلیخلقوا حبۃ فلیخلقوا ذرۃ۔ «(۲) ترجمہ: میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ اس سے زیادہ کون ظالم ہوگا، جو میری (یعنی اللہ کی)طرح تخلیق کرنے لگا (وہ کسی جان دار کو تو کیا پیدا کرے گا) ذرا ایک دانہ یا ایک ذرہ ہی بنا کر دکھا دے؟!! ------------------------- (۱) البخاري:۵۴۹۴،المسلم:۳۹۴۳،النسائی:۵۲۶۹، أحمد:۳۲۷۷ (۲) البخاري:۵۴۹۷،المسلم: ۳۹۴۷، أحمد:۶۸۶۹،ابن أبي شیبۃ:۵؍۲۰۰