ٹیلی ویژن اسلامی نقطہ نظر سے |
یلی ویژ |
|
تقاریر و بیانات ۔ ۴-دینی سوالات کے جوابات ۔ ۵-مشکلاتِ زندگی کا حل اور اس کے لیے کوئی صاحب، استخارہ کر کے جواب دیتے ہیں ۔ سوال یہ ہے کہ اس چینل کا دیکھنا شرعا ًکیسا ہے ،کیا اس میں شرعی نقطۂ نظر سے کوئی بات غلط ہے؟براہ ِکرم تفصیل کے ساتھ جواب دیں اور مدلل جواب سے سرفراز فرمائیں ؟ الجواب: افسوس کی بات ہے کہ آج مسلمان دینِ اسلام سے اس قدر دور ہو چکے ہیں کہ ان کو اسلام اور غیر ِاسلام میں فرق کرنا مشکل ہو گیا ہے اور وہ ہر اس چیز کو جو دین کے نام سے ان کے سامنے آجائے، دین سمجھ کر قبول کر لیتے ہیں اور قطعاً ًاس بات کی زحمت گوارا نہیں کرتے کہ اسلام کے نام سے آنے والی اس چیز کے بارے میں یہ تحقیق کریں کہ کیا یہ چیزواقعی اسلام ہے یا محض اسلام کے نام پر دھوکہ ہے ؟حال آں کہ شروع دور سے ایسا ہو تا رہا ہے کہ اسلام کے نام پر لوگ مسلمانوں کو دھوکہ دیتے رہے ہیں اور بالخصوص اس دور میں مسلمانوں کو دینِ اسلام سے دور کرنے کے لیے یہ حربہ بہت زیادہ استعمال کیا جا رہا ہے؛اس لیے اولاً یہ سمجھ لینا چاہیے کہ جو بھی چیز اسلام کے نام پر آجائے، اس کو بلا تحقیق اسلام اور اسلامی چیز نہیں سمجھ لینا چاہیے؛بل کہ تحقیق کرنا چاہیے کہ اس کی اصلیت کیا ہے ؟پس جو لوگ ’’کیو۔ٹی- وی‘‘ کو بلا تحقیق’’ اسلام‘‘ کا نمائندہ سمجھ رہے ہیں ،وہ بہت بڑے دھوکے میں مبتلا ہیں اور اس سے بھی بڑے فراڈ کا وہ لوگ شکار ہیں ، جو اس کو ’’اسلامی ٹی-وی ‘‘ کا نام دیتے ہیں ، اس کی مثال تو ایسی ہے،جیسے کوئی ’’ اسلامی ناچ ‘‘اور ’’اسلامی باجا‘‘ کا نام دے کر کسی چیز کو رائج کرے ۔ غور کیا جائے کہ کیا محض ’’اسلام‘‘ کا نام دے دینے سے کوئی ناجائز و حرام چیز جائز اور اسلامی چیز بن جائے گی ؟ اور مباح اور حلال قرار دے دی جائے گی؟