(۳) اب آپ اپنے چہرہ، سر یابدن کے کسی حصہ کا بال نہیں توڑ سکتے، اسی طرح ناخن نہیں کاٹ سکتے، یہ حکم بھی مردو عورت دونوں کے لئے ہے۔ [شامی: ۳/۴۹۸]
(۴) اب آپ سلا ہوا کپڑا نہیں پہن سکتے، جیسے کرتا، پائجامہ، کوٹ، پتلون، بنیان وغیرہ، یہ حکم صرف مردوں کے لئے ہے۔
[شامی: ۳/۴۹۸]
(۵) اب آپ نہ بیوی سے صحبت کرسکتے ہیں، نہ میاں بیوی کے تعلقات والی باتیں کرسکتے ہیں۔ یہ حکم بھی مردوعورت دونوں کے لیے ہے۔ [شامی: ۳/۴۹۵]
(۶) اسی طرح اب آپ ایسا جوتا نہیں پہن سکتے جو پاؤں کی اُبھری ہوئی ہڈی کو ڈھانک دے۔ جوتا بوٹ نہ پہنیں، سلیپرجیسی چپل پہنیں، یہ حکم صرف مردوں کے لیے ہے۔ [شامی: ۳/۴۹۹]
(۷) اب آپ حرم کی گھاس، پودایا درخت کی ٹہنی نہیں توڑ سکتے، یہ حکم مردو عورت دونوں کے لیے ہے۔
(۸) اب آپ حرم میں کسی بھی جانور کا شکار یا شکار کی طرف اشارہ نہیں کرسکتے۔ یہاں تک کہ اپنے بدن یا سرکی جوں بھی نہیں مار