معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
جبکہ اس کے برعکس’’عہدشکنی‘‘یاوعدہ خلافی‘‘کونفاق کی علامت اورفاسقوں کاشیوہ بتایاگیاہے۔ چنانچہ کفارومنافقین کے بارے میں قرآن کریم میں ارشادہے :{اَلَّذِینَ یَنْقُضُونَ عَھْدَ اللّہِ مِن بَعدِ مِیثَاقِہٖ وَیَقْطَعُونَ مَا أمَرَ اللّہُ بِہٖ أن یُّوصَلَ وَیُفْسِدُونَ فِي الأرضِ أولٓئِکَ ھُمُ الخَاسِرُونَ} (۱) ترجمہ:(جولوگ اللہ تعالیٰ کے مضبوط عہدکوتوڑدیتے ہیں اوراللہ تعالیٰ نے جن چیزوں کوجوڑنے کاحکم دیاہے ٗ انہیں کاٹتے اورزمین میں فسادپھیلاتے ہیں ٗیہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں) اسی طرح ارشادہے: {وَ مَا وَجَدْنَا لِاَکثَرِھِم مِن عَھْدٍ وَاِن وَجَدْنَا أکثَرَھُم لَفَاسِقِینَ}(۲) ترجمہ:(اوران میں سے اکثرلوگوں میں ہم نے وفائے عہدنہ دیکھا اوران میں سے اکثرلوگوں کوہم نے نافرمان ہی پایا) ٭’’ایفائے عہد‘‘کی اسی اہمیت کے پیشِ نظرقرآن کریم میں متعددمواقع پراس کی تاکیدوتلقین کی گئی ہے۔ چنانچہ ارشادِربانی ہے: {یَا أیُّھَا الَّذِینَ آمَنُوا أوفُوا بِالعُقُودِ} (۳) ترجمہ:(اے ایمان والو!عہدوپیماں پورے کرو) نیزارشادہے:{وَأوفُوا بِالعَھْدِ اِنَّ العَھْدَ کَانَ مَسْئُولاً} (۴) ترجمہ:(اورپوراکرووعدے کو ،کیونکہ یقیناوعدوں کے بارے میں بازپرس کی جائیگی) ٭خصوصاً جب کوئی معاہدہ اللہ کے نام پرکیاگیاہو ٗمعاہدہ کرتے وقت اللہ کاواسطہ دیا گیا ہو ٗیااللہ کی قسم کھائی ہو ٗتوایسے حلفیہ معاہدے کی قدروقیمت اوراس کی اہمیت توبہت زیادہ ------------------------------ (۱)البقرۃ[۲۷] (۲)الاعراف[۱۰۲] (۳) المائدۃ[۱] (۴)الاسراء؍ بنی اسرائیل[۳۴]