معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
محض زبانی بات چیت اورانسانوں کی باہمی گفت وشنیدتک ہی محدودنہیں ہے،بلکہ اس کادائرہ اورمفہوم بہت وسیع اورعام ہے۔چنانچہ مؤمن کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنے قول وفعل میں سچاہو،اس کاایمان بھی خالص اورسچاہو،اس کاعزم بھی سچاہو،اس کی نیت بھی سچی ہو،اوریہ کہ زندگی کے ہرشعبے اورہرمعاملے میںوہ سچائی کے راستے پرمکمل ثابت قدمی واستقلال کے ساتھ گامزن اوررواں دواں رہے،کیونکہ یہی ایمان کی نشانی ہے ،اوراسی میں بندے کیلئے دونوں جہانوں میں کامیابی وسعادت مندی ہے۔جبکہ اس کے برعکس جھوٹ کفرونفاق کی علامت اوردونوں جہانوں میں بربادی کاسبب ہے۔یہی مفہوم رسول اللہ ﷺکے اس ارشادسے واضح ہے:(عَلَیکُم بِالصِّدْقِ ، فَاِنَّ الصِّدْقَ یَھدِي اِلیٰ البِرِّ ، وَالبِرُّ یَھدِي اِلیٰ الجَنَّۃِ ، وَمَا یَزَالُ الرَّجُلُ یَصدُقُ وَیَتَحَرَّیٰ الصِّدقَ حَتَّیٰ یُکتَبَ عِندَ اللُہِ صَدِّیقاً ، وَاِیَّاکم وَالکَذِبَ ، فَاِنَّ الکَذِبَ یَھدِي اِلیٰ الفُجُورِ ، وَاِنَّ الفُجُورَ یَھدِي اَلیٰ النَّارِ ، وَمَا یَزَالُ الرَّجُلُ یَکذِبُ وَیَتَحَرَّیٰ الکَذِبَ حَتَّیٰ یُکتَبَ عِندَ اللُہِ کَذَّاباً) (۱) ترجمہ:(تم سچ کوتھامے رکھو،کیونکہ سچ نیکی تک پہنچاتاہے،اورنیکی جنت تک پہنچاتی ہے،جو شخص ہمیشہ سچ ہی بولتارہتاہے اورسچائی کے راستے پرہی چلتارہتاہے ٗاللہ کے نزدیک اسے ’’سچا‘‘لکھ لیاجاتاہے۔اورجھوٹ سے بچو،کیونکہ جھوٹ برائی تک لے جاتاہے،اوربرائی [جہنم کی]آگ تک پہنچاتی ہے،اورجو کوئی ہمیشہ جھوٹ ہی بولتارہتاہے اورجھوٹ کے راستے پرہی گامزن رہتاہے ٗ اسے اللہ کے نزدیک ’’جھوٹا‘‘لکھ لیاجاتاہے)۔ ------------------------------ (۱)مسلم[۲۶۰۷]احمد[۳۶۳۸]ابن حبان[۲۷۳]