معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
کرلینے سے سختی کے ساتھ منع کیاہے۔ البتہ ان فطری وطبعی حاجات وضروریات کی تکمیل کیلئے دینِ اسلام نے مناسب حدودوقیود اورقواعدوضوابط مقررکردئیے ہیں ٗجن کی پابندی میں ہی تمام دنیائے انسانیت کیلئے اول وآخرراحت وسکون اورصلاح وفلاح کارازپوشیدہ ہے۔ اسی طرح اسلام نے انسان کی ان فطری حاجتوں اورطبعی تقاضوں سے کنارہ کشی وفرار اور ترکِ دنیاکاراستہ اختیارکرلینے کے برعکس ٗدنیاوی ومادی لذتوں اورمال ودولت کی طلب میں ضرورت سے زیادہ انشغال وانہماک ٗہوسِ زر ٗدنیاپرستی ٗ پیسے کی غلامی ٗ دنیاکی ان عارضی وفانی لذتوں اورمصلحتوں کے پیچھے دیوانہ واردوڑنے اوران کی طلب وتلاش میں اپنے خالق ومالک کوفراموش کردینے ٗشرعی احکام ومسائل کوپسِ پشت ڈال دینے ٗ دینی ٗاخلاقی ٗ ومعاشرتی فرائض وواجبات اورذمے داریوں سے منہ موڑلینے سے بھی نہایت سختی کے ساتھ منع کیاہے۔ قرآن وحدیث میں جابجامال وزرکی غلامی اوردنیاکی عارضی وفانی نعمتوںولذتوں میں انشغال وانہماک سے بازرہنے کی تاکیدوتلقین کی گئی ہے،اوراس کے برعکس آخرت کی دائمی وابدی اورلازوال وبے مثال نعمتوں کے حصول کیلئے مخلصانہ کوشش اورحقیقی جدوجہدکی ترغیب دی گئی ہے۔ مثلاًقرآن کریم میںارشادہے: {مَاعِنْدَکُم یَنفَدُ وَمَا عِنْدَ اللّہِ بَاقٍ} (۱) ترجمہ: (تمہارے پاس جوکچھ ہے سب فانی ہے،اوراللہ تعالیٰ کے پاس جوکچھ ہے باقی رہنے والاہے) ------------------------------ (۱) النحل[۹۶]