ریل کے آنے میں ابھی تو عرصہ ہے کوئی ۹ بجے ہوں گے چلو تو پلیٹ فارم دیکھیں۔ اللہ اللہ! یہاں تو نظر کو بھی دخل نہیں ملتا۔
لوگ لین کی طرف جھکے ہوئے آنکھیں پھاڑ پھاڑ کر گاڑی کو دیکھ رہے ہیں۔ ابھی گاڑی کہاں۔
۱… کیا آج لیٹ ہوگئی جو اب تک گاڑی نہیں آئی۔
۲… بھائی اپنی ٹائم پر آئے گی۔
۳… کیا ابھی وقت نہیں ہوا گھڑی دیکھ کر اوہو ابھی تو ۱۰ منٹ باقی ہیں۔
۴… انتظار کیا بری بلا ہے حالانکہ ابھی ٹائم میں ۱۰ منٹ باقی ہیں۔ پھر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ گاڑی لیٹ ہوگئی۔
۵… انتظار کیا شوق کہو بہتر تھا کہ تار دیا جاتا کہ اسپیشل ٹرین میں آئیں۔
۶… بھائی کہا تو درست لو وہ گاڑی آئی۔ دیکھا اب تمام خلقت جھک رہی ہے۔ اسٹیشن ماسٹر گلا پھاڑ پھاڑ کر چلّا رہا ہے۔ پیچھے ہٹ جائو پولیس ہے کہ ہٹا رہی ہے مگر آدمی پر آدمی گرا پڑتا ہے۔پولیس مین… ارے بھائی کوئی گر کرکٹ جائے گا۔
اسٹیشن ماسٹر… گھبرانے کی کیا بات ہے اب گاڑی تم لوگوں کے سامنے آجاتی ہے۔
انجن نے سیٹی دی۔ اوہو انجن کے اوپر بھی پھولوں کے ہار پڑے ہیں۔ گاڑی اسٹیشن کے رو برو کھڑی ہوئی ایک صاحب اترے۔ آہا یہ پادری ہنری کلارک ہیں اور ان کے بعد ایک اور صاحب اسی گاڑی سے اترے۔ یہ تو ڈپٹی صاحب مسٹر عبد اللہ آتھم ہیں۔
آدمی ہیں کہ ایک دوسرے پر گرا پڑتا ہے وہ اس سے آگے یہ اس سے آگے دوڑتے ہیں مسٹر عبد اللہ آتھم صاحب نے سر سے ٹوپی اتار کر سلام کیا یکلخت ٹوپی اچھالی گئی اور ہرّے شور نے اسٹیشن کو گونجا دیا۔
مرزائی… اس کی نسبت (مسٹر عبد اللہ آتھم) تو حضرت اقدس نے پیشگوئی کی تھی وہ تو مر بھی گیا۔
۲… ربڑ کا آدمی بالکل عبد اللہ آتہم کا ہم شکل بنا کر اس میں کل لگا دی چلتا پھرتا ہے دیکھو وہ بولا وہی سن کے بال وہی سفید بھویں وہی چہرہ وہی چتون وہی پیشانی کمر جھکی ہوئی منہ پر جہریاں پڑی ہوئیں، ہاتھوں کی نسیں کھڑی، واللہ کمال کیا ہے۔
جھوٹ کو سچ کر دکھانا کوئی ہم سے سیکھ جائے
۳… انگریزوں نے صنعت میں تو کمال ہی پیدا کیا ہے اب کوئی کہہ سکتا ہے کہ یہ اصلی انسان