ل… خدا اس سفر کو نہایت منحوس بتلاتا ہے اپنے تیاکنجر کی سرائے میں شاید لدھیانہ جیل خانے کے متصل فروکش ہونے کو مبارک سمجھا ہوگا۔ مرزا صاحب کو فرقہ طوائف بہت پاک معلوم ہوتا ہے۔ کہ تمام شہر لودھیانہ چھوڑ کر کنجر کی سرائے پسند کی اور براہین احمدیہ کی مدد میں طوائفان کا مال جو شرع محمدی میں قطعی حرام ہے شامل کیا۱؎۔ انبالہ میں تو مرزا صاحب نے پلیٹ فارم پر پولیس کے سپاہیوں سے دھکے کھائے اور پٹیالہ میں امراء وزراء سے خوب روپیہ لے آئے قصبہ سلور میں ایک برہمن سے مباحثہ کرنے میں ہار کر رات کو بھاگ آئے مگر اس سفر میں اعلیٰ درجہ کی مبارک بادی کنجر کے گھر میں رہنے کی ہوگی۔
م… ’’سو قدرت اور رحمت کا نشان تجھے دیا جاتا ہے۔‘‘ (ایضاً)
ل… خدا کہتا ہے۔ میں نے قہر کا نشان دیا ہے۔ رحمت کا نشان فقط تیا کنجر کی سرائے ہے اور بس۔
م… ’’اے مظفر تجھ پر سلام۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۱۰۱)
ل… الفاظ تو یہ تھے۔ اے منکر و مکار تجھ پر آلام۔
م… ’’خدا نے کہا تھا۔ وہ جو زندگی کے خواہان ہیں۔ موت کے پنجہ سے نجات پائیں قبروں سے ولی پڑے باہر آئیں۔‘‘ (ایضاً)
ل… خدا کہتا ہے کہ میں جلد مصنوعی کو فی النار کروں گا۔ اور قبر سے نکال کر جہنم میں ڈالوں گا۔
م… ’’دین اسلام کا شرف اور کلام اللہ کا مرتبہ لوگوں پر ظاہر ہو۔‘‘ (ایضاً)
ل… آج تک گویا جس کا نام اسلام ہے وہ محض خیال خام تھا۔ اور جس کا نام قرآن ہے۔ وہ شرف کے مرتبہ سے برکران تھا۔ اب مرزا کی بدولت شرف و مرتبہ لوگوں پر ظاہر ہوگا اور قرآن و اسلام کا نام نیک نام ہوگا یا بدنام۔
م… ’’اور حق اپنی تمام برکتوں کے ساتھ آ جائے اور باطل اپنی تمام نحوستوں کے ساتھ بھاگ جائے۔‘‘ (ایضاً)
ل… مرزا ہی کے منہ سے ثابت ہوا کہ اب تک دین اسلام میں باطل اپنی تمام نحوستوں کے ساتھ موجود تھا۔ اور حق معہ اپنی تمام برکتوں کے مفقودتھا اب ساحر قادیانی کے وجود سے حق آئے گا۔ اور باطل جائے گا۔م… ’’میں تیرے ساتھ ہوں۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۱۰۱)