ٹیلی ویژن اسلامی نقطہ نظر سے |
یلی ویژ |
|
۱-طبقات ِابن سعد ،جزء تابعین میں ہے کہ حضرت عروہ رضی اللہ عنہ کے بٹن میں آدمیوں کے چہرہ کی تصویریں تھیں ۔ ۲-اسد الغابۃ میں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے حالات میں لکھا ہے کہ ان کی انگوٹھی کے نگینے پر ایک شیر غراں کی تصویر بنی تھی۔ ۳-حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ کی انگوٹھی میں جو نگینہ تھا اس میں دو مکھیوں کی تصویریں تھیں ۔ ۴-حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں ایک انگوٹھی دستیاب ہوئی تھی، جس کے متعلق معلوم ہوا تھا کہ یہ دانیال نبی5 کی انگوٹھی ہے اور اس کے نگینے میں ایک مرقع تھا کہ دو شیر دائیں بائیں کھڑے تھے، بیچ میں ایک لڑکا تھا ، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے یہ انگوٹھی حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کوعنایت فرمائی۔(۱) ۵- حضرت عروہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ ایسے تکیے پر ٹیک لگایا کرتے تھے، جس میں پرندوں او آدمیوں کی تصاویر تھیں ۔(۲) ۶- امام طحاوی رحمہ اللہ تعالی نے مختلف سندوں سے روایت کیا ہے کہ حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کی انگوٹھی میں ایک آدمی کی تصویر تھی، جو تلوار سونت کر کھڑا تھا۔ حضرت نعمان بن مقرن رضی اللہ عنہ کی انگوٹھی میں ایک بارہ سنگھے کا نقش تھا، جو اپنے ایک ہاتھ کو بند اور دوسرے کو پھیلا یا ہوا تھا۔ حضرت عبد اللہ رضی اللہ عنہ اور حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ کی انگوٹھیوں پر دو مکھیوں کی تصویر تھی۔ ------------------------- (۱) فتح القدیر: ۱؍۴۲۸، بحر الرائق:۲؍۲۸،جواہرالفقہ: ۳؍۱۹۸،بہ حوالہ معارف اعظم گڑھ (۲) ابن ابي شیبۃ: ۸؍۶