ٹیلی ویژن اسلامی نقطہ نظر سے |
یلی ویژ |
|
۱۹۵۰ء کے دوران بنائے گئے بعض رنگین’’ ٹی- وی سیٹ ‘‘سے کینسر ہوا تھا ۔(۲) پہلے شاید یہ بات اتنی صفائی سے ثابت نہ ہوئی ہو،مگر اب اس کا ثبوت پوری صفائی سے ہوگیا ہے کہ ٹی- وی کی یہ برقی شعاعیں کینسر پیدا کرتی ہیں ۔ اس کے ثبوت کے لیے یہاں چند ڈاکٹروں کے بیانات نقل کررہا ہوں ، جن سے واضح ہوجائے گا کہ یہ ٹی-وی کی شعاعیں کس درجے خطرناک ہوتی ہیں : ۱-ڈاکٹر ’’ابن ویگمور ‘‘مشہور جرنلسٹ اور عیسائی مشن کی معززرکن ہیں ، وہ اپنی کتاب) Why (Suffer میں لکھتی ہیں : ’’ سچائی تو یہ ہے کہ ٹیلی ویژن ایک طرح کی ایکسرے مشین ہے، ڈاکٹر جن ایکسرے مشینوں کا استعمال کرتے ہیں ،ان میں خطرات سے بچنے کا مناسب انتظام ہوتا ہے ،جب کہ’’ ٹیلی ویژن‘‘ میں اب تک ایسا کوئی انتظام نہیں ہے، ایکسرے کی کرنیں بہت مہلک ہوتی ہیں ، انسان کے نازک اعضا وجوارح پر اس کے اثرات کیسے مرتب ہورہے ہیں ، اس خیال ہی سے کلیجہ کانپ اٹھتا ہے……وہ مزید لکھتی ہیں … لڑکے اور لڑکیاں ’’ٹی- وی سیٹ‘‘ کے سامنے بیٹھ کر پروگرام دیکھتے ہیں ، امریکہ کے ’’ بوسٹن‘‘ نامی شہر میں صرف ایک ہسپتال میں خونی کینسر کے شکار چھ سو لڑکے و لڑکیاں زیرِ علاج ہیں ۔(۱) ------------------------- (۲) Encyclopedia Brittanica 15.p 577 (۱) بہ حوالہ ٹی- وی اور ویڈیو کے مہلک اثرات ، مرتبہ مولانا اقبال قاسمی: ۱۱