دوسرا ستون محراب کی بائیں جانب ہے۔ جس کو ’’اسطوانۂ عائشہ‘‘ کہتے ہیں ۔ اس جگہ کے بارے میں حضور ﷺکا ارشاد ہے: اگر میں بتادوں تو لوگ وہاں نماز کے لیے قرعہ اندازی کرنے لگیں گے، کیونکہ یہ جنت کا ایک ٹکڑا ہے، اس جگہ کی نشاندہی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کی تھی، اس لیے اس ستون کو اسطوانۂ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتے ہیں۔
اسطوانۂ عائشہ کی بائیں جانب ’’اسطوانۂ ابولبابہ‘‘ ہے۔ اس جگہ حضرت ابولبابہ صحابی نے ایک غلطی پر خود کو کھجور کے ستون سے باندھ لیا تھا پھر ان کی توبہ قبول ہونے پر خود حضور ﷺنے آپ کو کھولا تھا۔ روضۂ اقدس کی جالی میں تین ستون ہیں، آدھے جالی کے باہر ریاض الجنۃ میںاور آدھے جالی کے اندر کے حصے میں ۔
پہلا ’’اسطوانۂ سریر‘‘ ہے، یہاں آپ ﷺ حالت اعتکاف میں چٹائی پر اعتکاف فرماتے تھے، اس کے قریب دوسرا ’’اسطوانۂ حرس‘‘ ہے۔ یہاں صحابہ ث رات کو آپ ﷺ کے حجرۂ مقدسہ کی نگرانی کرتے تھے۔
اور اس سے قریب ’’اسطوانۂ وفود‘‘ ہے، یہاں پر آپ ﷺ بیرون سے آنے والوں کے ساتھ بات چیت کرتے، معاہدہ کرتے اور دین سکھایا کرتے۔ ان چھ ستونوں کے علاوہ ایک اور ستون ہے، جس کو