ایڈریس (پتہ) لکھیں، ملک کا نام بھی ضرور لکھیں۔ بیگ پر ایسی کوئی علامت رکھیں کہ دیکھتے ہی اپنے سامان کو پہچان سکیں، اور گھر سے دعا یا د ہو تو پڑھ کر نکلیں۔’’ بِسْمِ اللہِ اٰمَنْتُ بِاللہِ تَوَکَّلْتُ عَلَی اللہِ وَلَا حَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ‘‘ [ابوداؤد:۵۰۹۰، عن انس رضی اللہ عنہ]
یاد نہ ہو تو صرف ’’ بسم اللہ الرحمن الرحیم‘‘ پڑھ لیں سواری کا پہلے سے نظم رکھیں اور فلائٹ کے وقت سے تین چار گھنٹہ پہلے ہی ایئر پورٹ پر پہنچ جائیں اور احرام اگر ہو سکے تو گھر سے ہی باندھ کر نکلیں یا ایئر پورٹ پر جاکر باندھیں، ایئر پورٹ پر بھی پورا انتظام رہتا ہے، وہاں پر ہمارے بہت سے بھائی مستقل حاجیوںکی خدمت میں رہتے ہیں، وہ پوری رہبری کرتے ہیں، احرام بھی بندھواتے ہیں، اللہ ان کو بہترین بدلہ دے۔ فلائٹ کے وقت سے پہلے آپ کو اندر لے لیں گے، سب سے پہلے لگیج کی جانچ اور کسٹم ہوگا اور بورڈنگ پاس آپ کو دیا جائے گا، اس کے بعد امیگریشن سے گزریں گے اس کے بعد سیکوریٹی جانچ ہوکر آپ اندر کے حصہ میں پہنچ جائیں گے۔ اورآپ کا سامان اسی فلائٹ کے لگیج میں پہنچ جائے گا جس فلائٹ میں آپ سوار ہوں گے۔