عَرْشِکَ [زیلعی۲/۱۷] وَلابَاقِیْ اِلاَّ وَجْہَکَ، وَاسْقِنِیْ مِنْ حَوْضِ نَبِیِّکَ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ ﷺ شُرْبَۃً ہَنِیْئَۃً مَرِیْئَۃً لانَظْمَأُ بَعْدَہَا اَبَدًا،[زیلعی۲/۱۷] اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ مِنْ خَیْرِمَا سَأَلَکَ مِنْہٗ نَبِیِّکَ سَیِّدُنَا مُحَمَّدٌ ﷺ وَاَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّ مَا اسْتَعَاذَکَ مِنْہٗ نَبِیُّکَ سَیِّدُنَا مُحَمَّدٌﷺ وَاَنْتَ الْمُسْتَعَانُ وَعَلَیْکَ الْبَلٰغُ وَلاَحَوْلَ وَلاَقُوَّۃَ اِلاَّ بِاللّٰہِ [ترمذی ۲/۱۹۲] اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ الْجَنَّۃَ وَنَعِیْمَہَا وَمَا یُقَرِّبُنِیْ اِلَیْہَا مِنْ قَوْلٍ اَوْ فِعْلٍ اَوْعَمَلٍ وَاَعُوْذُ بِکَ مِنَ النَّارِ، وَمَایُقَرِّبَنِیْ اِلَی النَّارِ مِنْ قَوْلٍ اَوْ فِعْلٍ اَوْعَمَلٍ
[حصن حصین ۳۲۰]
ترجمہ: اے اللہ جس دن تیرے عرش کے سایہ کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہوگا، اس دن مجھے عرش کے سایہ کے نیچے جگہ عطافرما، اور تیری ذات کے علاوہ کوئی باقی رہنے والا نہیں ہے، اور مجھ کو اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض سے سیراب کردے اورایسا خوش ذائقہ پانی پلادے جس کے بعد پھر پیاس نہ لگے، اے اللہ میں تجھ سے ہر اس چیز کا سوال کرتا ہوں جس کا تیرے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے سوال کیا تھا، اور میں ہر