ژ… حضرت مولانا احمد عبدالحلیم کانپوریؒ (……) کا ایک رسالہ اس جلد میں شامل ہے۔
۱۱… راہ حق متعلقہ ردقادیان: ریاست حیدرآباد دکن میں ایک مقام سکندرآباد ہے۔ وہاں قادیانیوں کی شورہ شوری تھی۔ ۱۹۱۶ء میں مولانا عبدالحلیم کانپوریؒ وہاں تشریف لے گئے تو قادیانی مکائد کو طشت ازبام کرنے کے لئے آپ نے یہ رسالہ تحریر فرمایا۔ جو ۵؍اکتوبر ۱۹۲۶ء میں (گویا تالیف کے دس سال بعد) اسے شائع کیا۔ اس رسالہ کو یہ شرف حاصل ہے کہ اشاعت سے قبل حکیم الامت مولانا شاہ اشرف علی تھانویؒ نے اسے ملاحظہ فرمایا اور بعض مقامات پر اس کی اصلاح بھی فرمائی۔ اب یہ رسالہ اپنی اشاعت اوّل (اکتوبر ۱۹۲۶ئ) کے بعد (اکتوبر۲۰۱۰ئ) میں گویا چوراسی(۸۴)سال بعد دوبارہ اسے شائع کرنے پر اﷲ رب العزت کا شکر بجالاتے ہیں۔
ژ… حضرت مولانا عبدالرزاق سلیم خانیؒ (……) کا ایک رسالہ اس جلد میں شامل ہے۔
۱۲… تحفۃ الایمان لاہل القادیان: حضرت مولانا عبدالرزاق سلیم خانیؒ دارالمبلغین لکھنؤ کے مناظر تھے۔ حضرت مولانا عبدالشکور لکھنویٔ امام اہل سنتؒ کے شاگرد تھے۔ آپ نے یہ رسالہ تحریر فرمایا تو حضرت مولانا سید محمد مرتضیٰ حسن چاندپوریؒ نے اس پر تقریظ تحریر فرمائی۔ جو ۲۷؍رجب المرجب ۱۳۵۴ھ مطابق ۲۶؍اکتوبر ۱۹۳۵ء کی تحریر فرمودہ ہے۔
قارئین! یہ عجیب اتفاق ہے۔ اس جلد میں نمبر۱۱ پر درج رسالہ بھی اکتوبر ۱۹۲۶ء کا نمبر۱۲ پر درج رسالہ بھی اکتوبر ۱۹۳۵ء کا ہے اور فقیر جس وقت یہ سطور تحریر کر رہا ہے۔ ماہ اکتوبر ۲۰۱۰ء ہے۔ یہ رسالہ اکتوبر ۱۹۳۵ء میں شائع ہوا۔ اب ۲۰۱۰ء ہے۔ تو گویا پون صدی (پچھتر سال) بعد اس رسالہ کو شائع کرنے کی سعادت پر اﷲتعالیٰ کے انعامات بے پایاں