قادیانیت بھی خالص کفر کا ایک شعبہ ہے۔ جس میں شک وشبہ کی گنجائش نہیں۔ بقول حضرت مولانا ظفرعلی خان صاحبؒ (المتوفی ۱۹۵۶ئ):
قادیانیت سے پوچھا کفر نے تو کون ہے
ہنس کے بولی آپ ہی کی دلربا سالی ہوں میں
اقوال مرزا قادیانی
کسی لفظ کے معنیٰ کی تعین کے لئے اصول مسلمہ کے علاوہ فریق مخالف کے اپنے قول اور اقرار سے بہتر ثبوت اور کیا ہوسکتا ہے۔ خود مرزا غلام احمد قادیانی کو بھی اس کا اقرار ہے کہ خاتم بمعنی ختم۔ قطع اور خاتمہ کے ہے۔ ملاحظہ ہو:
۱… ’’قدانقطع الوحی بعد وفاتہ وختم اﷲ بہ النبیین‘‘ بے شک آنحضرتﷺ کی وفات کے بعد وحی منقطع ہوگئی ہے اور اﷲ تعالیٰ نے آپ پر نبیوں کا خاتمہ کردیا ہے۔ (حمامتہ البشریٰ ص۳۴، خزائن ج۷ص۲۰۰)
۲… ’’وان رسولنا خاتم النبیین وعلیہ انقطع سلسلۃ المرسلین‘‘ تحقیق ہمارے رسولﷺ خاتم النبیین ہیں اور ان پر رسولوں کا سلسلہ قطع ہوگیا ہے۔
(حقیقت الوحی ضمیمہ عربی ص۶۴، خزائن ج۲۲ص۶۸۹)
۳… ’’ابھی ثابت ہوچکا ہے کہ اب وحی رسالت تابقیامت منقطع ہے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۶۱۴، خزائن ج۳ص۴۳۲)
ان واضح اور روشن حوالوں سے بھی ثابت ہوگیا ہے کہ خود مرزا قادیانی بھی ختم کے معنی خاتمہ، بند اور انقطاع کے کرتے ہیں اور صاف لفظوں میں لکھتے ہیں اور اقرار کرتے ہیں کہ اﷲ تعالیٰ نے آنحضرتﷺ پر نبوت اور رسالت ختم کردی ہے اور اب وحی ورسالت قیامت تک بند ختم اور منقطع ہے اور آپؐ کے بعد کسی کو نبوت نہیں مل سکتی:
اب تو اس راہ سے وہ شخص گزرتا بھی نہیں
اب کس امید پہ دروازے سے جھانکے کوئی
احادیث
ختم نبوت کا مسئلہ جس طرح قرآن کریم کی نصوص قطعیہ سے ثابت ہے جن میں سے ایک آیت کریمہ اور اس کی مختصر ضروری تفسیر وتشریح پہلے عرض کردی گئی ہے۔ اسی طرح یہ مسئلہ احادیث صحیحہ اور متواترہ سے بھی ثابت ہے۔ بطور اختصار کے چند احادیث درج ذیل ہیں۔ جن