بننے کا شوق ہے اور وہ حلال زادہ نہیں۔‘‘ (انوار الاسلام ص۳۰، خزائن ج۹ ص۳۱)
مرزاغلام احمد قادیانی کو نہ ماننے والے ان کے نزدیک جھوٹے اور کافر ہیں۔ لیکن صورتحال اس کے برعکس ہے۔ عالم اسلام کا متفقہ فیصلہ ہے کہ قادیانی جماعت کے بانی اور اسے ماننے والے سبھی لوگ دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔ مرزاقادیانی لعنتی، کاذب، دجال، جھوٹا، مکار اور دھوکے باز انسان تھا۔ ہم قادیانی جماعت کے سربراہ مرزا طاہر قادیانی کا مباہلے کا چیلنج قبول کرتے ہیں اور اعلان کرتے ہیں کہ ان کی جماعت کے سرکردہ راہنما، نمائندگان کراچی سے لے کر پشاور تک جس جگہ چاہیں مسلمان راہنماؤں سے مباہلہ کے لئے میدان میں آجائیں۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت نے فیصلہ کیا ہے کہ ۱۴؍اگست ۱۹۸۸ء یوم پاکستان کے موقع پر ملک کے بڑے شہروں کراچی مزار قائداعظم، کوئٹہ میزان چوک، پشاور چوک یادگار، لاہور بادشاہی مسجد اور اس کے علاوہ ہرڈویژنل مقام پر مسلمان رہنما موجود ہوںگے۔ ہمت اور جرأت ہے تو آئیے ہمیں آپ کا چیلنج منظور ہے۔
چیلنج نمبر:۲
میں نطفہ خدا ہوں
مرزاقادیانی کہتے ہیں مجھے الہام ہوا۔ ’’انت من ماء ناوہم من فشل‘‘
(تذکرہ ص۳۷۷)
نوٹ: عربی لغت میں ماء سے مراد اکثر جگہ نطفہ ہے۔ مثلاً: ’’ھو الذی خلق من الماء بشرا (القرآن)‘‘ {اﷲتعالیٰ وہ ذات ہے جس نے انسان کو پانی (نطفہ) سے پیدا کیا۔}
دوسری جگہ ’’فلینظر الانسان مما خلق۰ خلق من ماء دافق یخرج من بین الصلب والترائب (القرآن)‘‘
پس انسان کو چاہئے کہ دیکھے کہ وہ کس چیز سے پیدا کیاگیا۔ وہ پانی اچھلنے والے سے پیداکیاگیا۔ جو کہ باپ کی پیٹھ اور ماں کی چھاتیوں سے نکلتا ہے اور بھی کئی آیات ہیں۔ جن میں ماء سے مراد نطفہ لیاگیا ہے۔ لہٰذا مرزاقادیانی کا الہام ’’انت من ماء نا‘‘ اس کا معنی ہوگا۔ ’’انت