کشف نمبر۳…
’’انت من ماء ناوہم من فشل‘‘ تو ہمارے پانی سے ہے اور وہ لوگ (بزدلی) سے۔ (انجام آتھم ص۵۵، خزائن ج۱۱ص۵۵)
کشف نمبر۴…مرزاخدا کا بیٹا
’’اسمع ولدی‘‘ اے میرے بیٹے سن۔ (البشریٰ ج۱ص۴۹)
’’انت منی وانا منک‘‘ تو مجھ سے ہے میں تجھ سے ہوں۔ (تذکرہ ص۴۲۲ طبع سوم)
ناظرین! جس شخص کی کشفی حالت ایسی گندی ہو وہ نبی بن سکتا ہے؟۔ ایسے شخص کو پیغمبر، مجدد اور ملہم ماننے والے لوگ مسلمان ہوسکتے ہیں؟۔ آپ ہی فیصلہ کیجئے!
چند اصولی مباحث
اقتباس از رسالہ مولانا مفتی محمد شفیع صاحب مفتی اعظم پاکستان
کفر واسلام کی حقیقت … مسلمان کون ہے اور کافر کون؟
آج کل مذہب وملت سے بیگانگی اور ناواقفیت اس حد تک پہنچ گئی ہے کہ لوگ اسلام اور کفر کی حقیقت سے ناواقف ہونے کی وجہ سے کبھی مسلمان کو کافر اور کافر کو مسلمان کہنے کی شدید غلطی کر رہے ہیں۔
خصوصاً کفر کے بعض اقسام ایسے بھی ہیں جو صورت میں اسلام سے ملتے جلتے ہیں۔ عوام تو عوام اکثر تعلیم یافتہ مسلمان بھی انہیں اسلامی عقیدہ، اسلامی احکام سمجھ کر بے دھڑک قبول کر کے اپنے دین مذہب کو برباد کرتے رہتے ہیں۔ اس بناء پر آج وقت کا سب سے اہم مسئلہ یہ ہے کہ مسلمانوں کو اسلام اور کفر کی حقیقت سے آگاہ کر دیا جائے۔ تاکہ دور حاضر کے قادیانی چکڑالوی اہل قرآن اور نیچریوں کے ملحدانہ فتنوں سے بچیں۔
اسلام کیا چیز ہے؟ اور مسلمان کون ہے؟
اس لئے سب سے پہلے اصولی طور پر یہ معلوم کرنا چاہئے کہ قرآن اور شریعت اسلام میں اسلام وایمان کس چیز کا نام ہے؟ کفر کس کا؟ مسلمان کس کو کہتے ہیں اور کافر کس کو؟
اسلام
اسلام کے سب سے بڑے ارکان یہ ہیں کہ اﷲ کو ایک مانے اور اس کے رسول محمدﷺ پر ایمان لائے۔