ضروری تنبیہہ
ہم مرزاغلام احمد قادیانی کو پیدائشی کافر نہیں سمجھتے۔ بلکہ مرزاقادیانی مسلمان کے گھر پیدا ہوئے۔ مسلمان ہی تھے۔ ایک طویل مدت تک مبلغ اسلام بن کر اسلامی عقائد کی پرچار کرتے رہے۔ لاہوری مرزائی اسی زمانہ کی کتابوں کو مناظرہ کے وقت پیش کر کے دھوکا دیتے رہتے ہیں۔ اس سے ہوشیار رہیں۔ اس کے بعد محمدی بیگم کے معاملہ کے بعد سے نبوت رسالت خاتم الانبیاء کے دعویٰ کے بعد خدائی کا دعویٰ کر بیٹھے۔ آخر ہیضہ کے مرض میں انتقال کر گئے۔ قادیانیوںسے بحث کرتے وقت وفات مسیح، ظلی وبروزی نبوت وغیرہ مسائل سے ہرگز بحث مت کیجئے۔ ان سے بحث کرنا ہو تو صدق وکذب مرزا پربحث کیجئے۔ آپ ہمیشہ غالب رہیںگے۔
مرزاقادیانی کے جانشین یا خلفاء
خلیفہ اوّل حکیم مولوی نورالدین قادیانی
’’مرزاغلام احمد قادیانی کے مرنے کے بعد حکیم مولوی نورالدین خلیفہ اوّل مقرر ہوئے۔ جو ابتداء میں سرسید کے خیالات اور طریقہ سے بہت متاثر تھے۔ پھر مرزاقادیانی کی صحبت سے یہ اثر آہستہ آہستہ دھلتا گیا۔‘‘ (سیرۃ المہدی حصہ اوّل ص۱۵۹)
حکیم صاحب کا عقیدہ
’’حکیم صاحب مرزاغلام احمد قادیانی کو نبی اﷲ اور رسول اﷲ اور اسمہ، احمد کا مصداق یقین کرتے تھے۔ مرزاقادیانی کے نہ ماننے والوں کو کافر اور غیرناجی خیال کرتے تھے۔‘‘
(تشحیذ الاذہان قادیان ج۹ نمبر۱۱)
مرزاقادیانی کو حکیم صاحب افیم کھلاتے تھے
’’حضرت مسیح موعود (مرزاغلام احمد قادیانی) نے تریاق الٰہی (دوا) خداتعالیٰ کی ہدایت کے ماتحت بنائی اور اس کا ایک بڑا جز افیون تھا اور یہ دوا کسی قدر اور افیون کی زیادتی کے ساتھ حضرت خلیفۂ (حکیم نورالدین) کو حضور (مرزاقادیانی) چھ ماہ سے زائد تک دیتے رہے اور خود بھی وقتاً فوقتاً مختلف امراض کے دوران استعمال کرتے رہے۔‘‘
(خلیفہ قادیان اخبار الفضل قادیان ۱۹۲۹ئ)
عبرت انگیز موت
’’حکیم صاحب اخیر عمر میں گھوڑے سے گر کر بری طرح زخمی ہوگئے تھے مرنے سے