بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
عرض مرتب
الحمدﷲ وکفیٰ وسلام علی سید الرسل وخاتم الانبیائ۰امابعد!
قارئین کرام!لیجئے! اﷲرب العزت کی عنایت کردہ توفیق واحسان سے احتساب قادیانیت کی تینتیسویں (۳۳)جلد پیش خدمت ہے۔ اس جلد میں:
ژ… شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر مرحوم(مئی۲۰۰۹ئ) کے چار رسالہ جات شامل ہیں۔
۱… مودودی صاحب کا ایک غلط فتویٰ: جماعت اسلامی کے بانی رہنماء جناب مودودی صاحب سے ایک صاحب نے سوال کیا کہ لاہوری مرزائی مسلمان ہیں یا کافر، تو مودودی صاحب نے جواب میں فرمایا کہ لاہوری مرزائی اسلام اور کفر کے درمیان معلق ہیں۔ حالانکہ مرزاقادیانی ایک جھوٹا مدعی نبوت تھا۔ جھوٹے مدعی نبوت کو کافر نہ کہنے والا بھی کفر میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ لاہوری مرزائیوں کی طرح جھوٹے مدعی نبوت کو مجدد، مسیح و مہدی ماننے والوں کو کیونکر مسلمان قرار دیا جاسکتا ہے؟ مودودی صاحب کے اس فتویٰ کی تغلیط خود جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے اس وقت کر دی۔ جب قادیانی مسئلہ قومی اسمبلی میں زیربحث آیا۔ اس میں لاہوری وقادیانی دونوں گروپوں کو غیرمسلم اقلیت قرار دیا گیا۔ جماعت اسلامی کے ممبران قومی اسمبلی نے اس دوسری ترمیم کے حق میں ووٹ دے کر مودودی صاحب کی انفرادیت پسند طبیعت کے خلاف مہرلگادی۔
جن دنوں مودودی صاحب نے لاہوری مرزائیوں کو کافر قرار نہ دینے کا فتویٰ دیا۔ انہی دنوں حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ نے مودودی صاحب کے اس فتویٰ کے خلاف یہ رسالہ تحریر فرمایا۔ فقیر کی ناقص معلومات کے مطابق پاکستان میں حضرت مولانا سرفراز خان صفدرؒ واحد شخصیت ہیں جنہوں نے اس عنوان پر مستقل رسالہ لکھ کر پوری امت کی طرف سے فرض کفایہ ادا کیا۔