ہے۔ حضور پرنورﷺ نے انہیں دجال اور کذاب فرمایا ہے۔ اس میں وہ کس حد تک صحیح اترتا ہے۔ ایسے شخص کا نبی ہونا تو درکنار ایک شریف انسان بھی ہوسکتا ہے؟ اپنی اپنی ضمیر کی آواز پر عمل کیجئے۔
واضح ہو کہ اس میں جتنے حوالہ جات ہوںگے۔ اکثر مرزاغلام احمد قادیانی کی کتاب یا اشتہار یا ان کے پیروؤں کی لکھی ہوئی کتاب سے دئیے جائیں گے۔
مرزاغلام احمد قادیانی کی مختصر سوانح عمری
پنجاب کے ضلع گورداسپور کے ایک چھوٹے سے قصبے ’’کادیان‘‘ کے رہنے والے حکیم مرزاغلام مرتضیٰ کے گھر میں مرزا قادیانی پیدا ہوا۔ پنجابی زبان میں ’’کادیان‘‘ کیوڑہ کو کہتے ہیں۔ چونکہ اس قصبے کے اکثر لوگ کیوڑہ فروخت کرتے تھے۔ اس لئے قصبہ کا نام ’’کادیان‘‘ پڑ گیا۔ مرزاغلام احمد قادیانی نے بہت کثیر رقم خرچ کر کے ’’کادیان‘‘ کا نام ’’قادیان‘‘ مخفف ’’قاضیان‘‘ بنوایا۔ تاکہ لوگ ان کو قاضی خاندان کے سمجھیں۔ (دیکھو النجم)
مرزاقادیانی کی تاریخ پیدائش ۱۲۶۰ھ، ۱۸۴۰ء (تریاق القلوب ص۶۸، خزائن ج۱۵ ص۲۸۳) تاریخ ممات ۲۴؍ربیع الثانی ۱۳۲۶ھ، ۲۶؍مئی ۱۹۰۸ء (اخبار قادیان) ہیضہ کے مرض میں ہلاک ہوا۔ مرزاقادیانی نے ابتدائی عمر میں فارسی اور کچھ عربی کی درسی کتابیں پڑھیں۔ کتب درسیہ پوری نہیں ہوئی تھی کہ فکر معاش کی وجہ سے تعلیم کو خیرباد کہہ دینا پڑا۔ نہایت ہی تنگدستی میں زندگی گذارتا تھا۔ مرزاقادیانی نے نہایت تفصیل سے اپنی تنگدستی کے واقعات اور اس تنگدستی میں باپ دادوں کے مرنے کے واقعات کتاب البریہ میں لکھے ہیں۔
تلاش معاش میں دربدر ٹھوکریں کھانے کے بعد آخر سیالکوٹ کے نصاریٰ کی عدالت میں پندرہ روپے ماہانہ کی نوکری ملی۔ اتنی رقم میں اطمینان کی زندگی بسر نہیں ہوتی تھی۔ اس وجہ سے مختاری کا امتحان دے کر مختاری کا پیشہ شروع کرنا چاہا۔ بڑی مشکل سے قانون انگریزی یاد کر کے امتحان میں شامل ہوا تھا۔ یہاں بھی بدنصیبی آڑے آئی۔ امتحان میں فیل ہوگئے۔ سچ ہے ؎
تہیدستان قسمت راچہ سود از رہبر کامل
کہ خضر از آب حیوان تشنۂ محی آرد سکندر را
مرزاغلام احمد قادیانی فطرۃً چالاک آدمی تھا۔ امتحان میں فیل ہونے کے بعد مبلغ اسلام بن کر اشتہار بازی تصنیف وتالیف سے شہرت حاصل کرنی چاہی۔ ابتدائً آریوں کے مقابلے میں اشتہار بازی شروع کی اور براہین احمدیہ نامی کتاب کے چھپوانے کے بہانے سے پروپیگنڈا شروع کیا۔ مسلمانوں سے چندہ لیا ہزاروں روپے وصول کئے۔ اب رات دن آرام سے زندگی گذر بسر