مولوی ثناء اﷲ کے ساتھ آخری فیصلہ عظیم الشان پیشین گوئی
خود مرزاقادیانی کی عبارت میں
بسم اﷲ الرحمن الرحیم! نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم! بخدمت مولوی ثناء اﷲ صاحب۔ مدت سے آپ کے پرچہ اہل حدیث میں میری تکذیب وتفسیق کا سلسلہ جاری ہے۔ آپ اپنے پرچہ میں میری نسبت یہ شہرت دیتے ہیں کہ یہ شخص مفتری اور کذاب اور دجال ہے… میں نے آپ سے بہت دکھ اٹھایا اور صبر کرتا رہا۔
۱… اگر میں ایسا ہی کذاب اور مفتری ہوں جیسا کہ آپ اپنے پرچہ میں مجھے یاد کرتے ہیں تو میں آپ کی زندگی میں ہی ہلاک ہو جاؤں گا۔ (چنانچہ ہلاک ہوگئے۔ الحمدﷲ!)
۲… اور اگر میں کذاب اور مفتری نہیں ہوں اور مسیح موعود ہوں تو میں خدا کے فضل سے امید رکھتا ہوں کہ سنت اﷲ کے موافق آپ مکذبین کی سزا سے نہیں بچیں گے۔
۳… پس اگر وہ سزا جو انسان کے ہاتھوں سے نہیں بلکہ محض خدا کے ہاتھوں سے ہے۔ جیسے طاعون ہیضہ وغیرہ مہلک بیماریاں آپ پر میری زندگی میں وارد نہ ہوئیں تو میں خدائے تعالیٰ کی طرف سے نہیں۔ (چنانچہ ان پر کوئی مہلک بیماری مرزاقادیانی کی زندگی میں نہیں آئی۔ لہٰذا معلوم ہوا کہ مرزاقادیانی خدا کی طرف سے نہیں۔ بلکہ شیطان کی طرف سے ہیں)
۴… اگر یہ دعویٰ مسیح موعود ہونے کا محض میرے نفس کا افتراء ہے اور میں تیری نظر میں مفسد اور کذاب ہوں تو اے میرے پیارے مالک میں عاجزی سے تیری جناب میں دعاء کرتا ہوں کہ مولوی ثناء اﷲ صاحب کی زندگی میں مجھے ہلاک کر اور میری موت سے ان کو اور ان کی جماعت کو خوش کر دے۔ آمین! (یہ دعاء قبول ہو گئی۔ مرزاقادیانی کا افتراء بھی ظاہر ہوگیا اور تمام مسلمانوں کو خدا نے ان کی موت سے خوش بھی کر دیا)
۵… اگر مولوی ثناء اﷲ ان تہمتوں میں جو مجھ پر لگاتا ہے۔ حق پر نہیں تو میں عاجزی سے تیری جناب میں دعاء کرتا ہوں کہ میری زندگی میں ان کو نابود کر۔ (چونکہ مولوی ثناء اﷲ صاحب سچے تھے۔ اس لئے مرزاقادیانی کی یہ دعاء قبول نہ ہوئی اور الحمدﷲ وہ اب تک صحیح سلامت ہیں اور مرزاقادیانی کی ہڈیوں کا بھی پتہ نہیں)
۶… میں دیکھتا ہوں کہ آپ کی بدزبانی حد سے گذر گئی۔ وہ مجھے ان چوروں اور