مطمئن ہوسکتا ہے؟ تفصیل کا یہ موقع نہیں ہے اور حضرات مجددین کے بارے میں جو غلط نظریہ انہوں نے پیش کیا ہے وہ بھی ان کی کتاب تجدید احیاء دین سے بالکل ہویدا ہے۔ جب مودودی صاحب سے براہ راست گفتگو کے لئے خط وکتابت کی گئی تو انہوں نے جواب دیا کہ وقت نہیں۔ ان کی جماعت کے بعض افراد کے ذریعہ یہ مطالبہ کیاگیا تو وہ بزبان حال یہ کہہ کر خاموش ہوگئے کہ: ’’دست گدابدامن سلطان نمی رسد‘‘ اس لئے محسوس ہوا کہ مودودی صاحب کے چند باطل نظریات اختصار سے پیش کئے جائیں۔ شاید کہ اﷲتعالیٰ ان کو اور ان کی جماعت کو ہدایت نصیب فرماوے۔ ورنہ عوام تو ان کے بعض غلط نظریات سے آگاہ ہو جائیں۔ اﷲتعالیٰ سب کو حق پر قائم ودائم رکھے۔ آمین!
غلط فتویٰ
سید ابوالاعلیٰ صاحب مودودی خود کو اہل السنت والجماعت کا ایک فرد تصور کرتے ہیں۔ لیکن ان کے بے باک قلم سے بعض ایسی چیزیں بھی سرزد ہوگئی ہیں جو اہل السنت والجماعت کے حق اور منصور مسلک کے سراسر خلاف اور بالکل برعکس ہیں۔ مثلاً ایک یہ کہ ایک سائل نے مودودی صاحب سے سوال کیا کہ لاہوری مرزائی آپ کے نزدیک مسلمان ہیں یا کافر؟ تو اس کے جواب میں مودودی صاحب نے یہ کہا کہ نہ تو وہ مسلمان ہیں اور نہ کافر؟ ان کا اصل جواب یوں ہے۔
بسم اﷲ الرحمن الرحیم! جماعت اسلامی پاکستان
فون نمبر:۲۵۰۷ … ۵،اے۔ ذیلدار پارک اچھرہ لاہور حوالہ نمبر:۲۲۷
تاریخ: ۲۹؍جنوری ۱۹۶۸ء
محترمی ومکرمی السلام علیکم ورحمتہ اﷲ‘
آپ کا خط ملا۔ مرزائیوں کی لاہوری جماعت کفرواسلام کے درمیان معلق ہے۔ یہ نہ ایک مدعی نبوت سے بالکل برأت ہی ظاہر کرتی ہے کہ اس کے افراد کو مسلمان قرار دیا جاسکے۔ نہ اس کی نبوت کا صاف اقرار کرتی ہے کہ اس کی تکفیر کی جاسکے۔
خاکسار: غلام علی معاون خصوصی مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی
یہ جواب میری ہدایات کے مطابق ہے۔ ابوالاعلیٰ!
لیکن مودودی صاحب کا یہ جواب اور فتویٰ چند وجوہ سے باطل اور مردود ہے۔
اوّلاً… اس لئے کہ خود مودودی صاحب ایک مقام میں لکھتے ہیں کہ: ’’یہ ظاہر