مطیع ہونے کا دعویٰ باطل ہے
خود مرزاقادیانی اور ان کی روحانی ذریت مسلمانوں کو یہ بھی باور کراتے ہیں کہ مرزاقادیانی آپﷺ کے تابع مطیع اور فرمانبردار ہیں اور ان کی (جعلی اور اختراعی) نبوت آپؐ کی نبوت کا ظل، سایہ اور بروز ہے۔ مگر مرزاقادیانی کے اپنے بیانات اس کے خلاف ہیں۔ وہ معاذ اﷲ تعالیٰ اپنے کو آنحضرتﷺ کا عین بلکہ آپؐ سے بڑھا ہوا تصور کرتے ہیں۔ ملاحظہ ہو:
۱…
منم مسیح زماں منم کلیم خدا
منم محمد احمد کہ مجتبیٰ باشد
(تریاق القلوب ص۳، خزائن ج۱۵ ص۱۳۴)
آدمم نیز احمد مختار
دربرم جامۂ ہمہ ابرار
آنچہ دادہ است ہر نبی را جام
دادآں جام رامرا بتمام
(نزول المسیح ص۹۹، خزائن ج۱۸ ص۴۷۷)
۲… ’’جو شخص مجھ میں اور نبی مصطفیﷺ میں فرق کرتا ہے اس نے مجھے نہیں جانا اور نہیں پہچانا۔‘‘ (خطبہ الہامیہ ص۱۷۱، خزائن ج۱۶ ص۲۵۹)
(معاذ اﷲتعالیٰ) ان عبارات میں مرزاقادیانی نے اپنے آپ کو معاذ اﷲ تعالیٰ عین محمدﷺ ثابت کیا ہے۔
۳… ’’آنحضرتﷺ کے وقت دین کی حالت پہلی شب کے چاند کی طرح تھی۔ مگر مرزاقادیانی کے وقت چودھویں رات کے چاند اور بدر جیسی ہے۔‘‘
(محصلہ خطبہ الہامیہ ص۱۸۱، خزائن ج۱۶ ص۲۷۱)
نیز لکھا ہے۔ ’’پہلے اسلام ہلال تھا اب بدر ہوگیا ہے۔‘‘
(خطبہ الہامیہ ص۱۸۴، ۱۹۸، خزائن ج۱۶ ص۲۷۵، ۲۹۴)
۴… ’’غلبہ کاملہ (دین اسلام) کا آنحضرتﷺ کے زمانہ میں ظہور میں نہیں آیا۔ یہ غلبہ مسیح موعود (مرزاقادیانی) کے وقت ظہور میں آئے گا۔‘‘
(چشمۂ معرفت ص۸۳، خزائن ج۲۳ ص۹۱)