۲… ’’ہم پر اور ہماری ذریت پر فرض ہوگیا کہ اس مبارک گورنمنٹ برطانیہ کے ہمیشہ شکرگذار رہیں۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۱۳۲حاشیہ، خزائن ج۳ ص۱۶۶)
۳… پچاس الماری۔ ’’میری عمر کا اکثر حصہ اس سلطنت انگریزی کی تائید وحمایت میں گذرا ہے اور میں نے مخالفت جہاد اور انگریزی اطاعت کے بارے میں اس قدر کتابیں لکھی ہیں اور اشتہارات شائع کئے ہیں کہ اگر وہ رسائل اور کتابیں اکٹھی کی جائیں تو پچاس الماریاں ان سے بھر سکتی ہیں۔‘‘ (تریاق القلوب ص۱۵، خزائن ج۱۵ ص۱۵۵)
۴… مرزاقادیانی انگریزوں میں سے ہیں۔ ’’پس میں یہ دعویٰ کر سکتا ہوں کہ میں ان خدمات میں یکتا ہوں اور میں کہہ سکتا ہوں کہ میں ان تائیدات میں یگانہ ہوں۔ (بے شک دلیل بھی موجود ہے۔ مؤلف) اور خدا نے مجھے بشارت دی اور کہا… تو ان میں سے ہو۔ پس اس گورنمنٹ کی خیرخواہی اور مدد میں کوئی دوسرا شخص میری نظیر اور مثل نہیں اور عنقریب یہ گورنمنٹ جان لے گی۔ اگر مردم شناسی کا اس میں مادہ ہے۔‘‘ (نور الحق حصہ اوّل ص۳۳، خزائن ج۸ ص۴۵)
سی آئی ڈی کی خدمت
’’چونکہ قرین مصلحت ہے کہ سرکار انگریزی کی خیرخواہی کے لئے ایسے نافہم مسلمانوں کے نام بھی نقشہ جات میں درج کئے جائیں جو درپردہ اپنے دلوں میں برٹش انڈیا کو دارالحرب قرار دیتے ہیں اور ایک چھپی ہوئی بغاوت کو اپنے دلوں میں رکھ کر… لہٰذا یہ نقشہ اس غرض کے لئے تجویز کیاگیا کہ تا اس میں ان ناحق شناس لوگوں کے نام محفوظ رہیں کہ جو ایسے باغیانہ سرشت کے آدمی ہیں… اس لے ہم نے اپنی محسن گورنمنٹ کی پولٹیکل خیرخواہی کی نیت سے اس مبارک تقریب پر یہ چاہا کہ جہاں تک ممکن ہو ان شریر لوگوں کے نام ضبط کئے جائیں۔ لیکن ہم گورنمنٹ میں باادب اطلاع کرتے ہیں کہ ایسے نقشے پولٹیکل راز کی طرح اس وقت تک ہمارے پاس محفوظ رہیں گے جب تک گورنمنٹ ہم سے طلب کرے اور ہم امید رکھتے ہیں کہ ہماری گورنمنٹ حکیم مزاج بھی ان نقشوں کو ایک ملکی راز کی طرح اپنے کسی دفتر میں محفوظ رکھے گی۔‘‘
(تبلیغ رسالت ج۵ ص۱۱، اشتہار نمبر۱۴۸، مجموعہ اشتہارات ج۲ ص۲۲۷)
اب مشکل یہ درپیش ہے کہ انگریز مرزاقادیانی کے انکار کی وجہ سے کافر ہیں یا نہیں۔ اگر نہیں تو کیوں؟ اور جو ہیں تو مرزاقادیانی چونکہ بموجب بشارت ان میں سے ہیں۔ لہٰذا مرزاقادیانی بھی کافر ہوئے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ مرزائی کیا تاویل کریںگے؟ اور پھر باوجود اتنی خدمتوں کے مرزاقادیانی خوف زدہ ہو کر خدائی الہاموں کو بیان نہیں کرتے۔ اگر مرزاقادیانی کو