الانوار البھیۃ وسواطع الاسرار الاثریۃ لشرح الدرۃ المصنیۃ فی عقد الفرقۃ المرضیۃ ج۲ ص۹۸‘‘ طبع جدۃ میں لکھتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے نازل ہونے کے بعد یزد قبیلہ کی ایک خاتون سے نکاح کریں گے اور ان کے دو لڑکے پیدا ہوںگے۔ ایک کا نام موسیٰ اور دوسرے کا نام محمد رکھیںگے۔ چونکہ حضرت عیسیٰ تورات کے مصدق تھے۔ جو حضرت موسیٰ علیہ السلام پر نازل ہوئی تھی۔ اس نسبت سے ایک بیٹے کا نام موسیٰ رکھیں گے اور آسمان سے نازل ہونے کے بعد آنحضرتﷺ کی شریعت اسلام کو نافذ کریںگے۔ اس لحاظ سے دوسرے لڑکے کا نام محمد رکھیںگے۔ کیا ہی خوش بخت ہوںگے۔ وہ لوگ جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا مبارک دور اور ان کی اصلاحی کارروائیوں کو دیکھیںگے اور خوش ہوںگے۔
ہوئیں مدتیں کہ خبر نہیں کوئی دید ہے نہ شنید ہے
اسی خوش نصیب کی عید ہے جسے تیری دید نصیب ہے
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے آسمان سے نزول کی حکمتیں
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے رفع الیٰ السماء اور پھر زمین پر نازل ہونے کی علت تو اﷲتعالیٰ کا حکم اور امر ہے۔ وہ جو چاہے کرتا ہے۔ کیونکہ وہ ’’فعال لما یرید‘‘ ہے اور ان کے نزول الیٰ الارض کی حکمتیں حضرات محدثین کرامؒ اور علماء اسلام نے کئی بیان کی ہیں۔ حافظ ابن حجرؒ لکھتے ہیں: ’’قال العلماء الحکمۃ فی نزول عیسیٰ دون غیرہ من الانبیاء الرد علی الیہود فی زعمہم انہم قتلوہ فبین اﷲ تعالیٰ کذبہم وانہ الذی یقتلہم او نزولہ لدنوا جلہ لیدفن فی الارض اذ لیس مخلوق من التراب ان یموت فی غیرھا وقیل انہ دعا اﷲ تعالیٰ لما رای صفۃ محمدﷺ وامتہ ان یجعلہ منہم فاستجاب اﷲ تعالیٰ دعاوہ وابقاہ حتیٰ ینزل فی آخر الزمان مجددا لامر الاسلام فیوافق خروج الدجال فیقتلہ والاول اوجہ (فتح الباری ج۶ ص۴۹۳، باب نزول عیسیٰ بن مریم)‘‘ {علماء فرماتے ہیں کہ دیگر حضرات انبیاء کرام علیہم السلام کے سوا صرف حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کی کئی حکمتیں ہیں۔ (۱)یہود کے اس گمان کا رد کہ انہوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو قتل کیا ہے۔ اﷲتعالیٰ نے یہود کا جھوٹ واضح کر دیا کہ وہ قاتل نہیں۔ بلکہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام ان کے قاتل ہوںگے۔ یا(۲)اس لئے کہ جب ان کی وفات کا وقت قریب آئے گا تو نازل ہوںگے۔ کیونکہ ترابی مخلوق زمین ہی میں دفن ہوتی ہے اور وہ زمین ہی