کہلانے کے مستحق ہی نہیں ہے۔ کیونکہ اعجاز کا معنی ہی یہی ہے۔ اعجاز ناتواں گردانیدن وعاجز یافتن کسے را۔ (صراح ص۲۲۵) یعنی لفظ اعجاز میں عاجز کر دینے اور عاجز پالینے کا مفہوم داخل ہے۔
اور مرزاقادیانی لکھتے ہیں: ’’معجزات ہمیشہ خارق عادت ہی ہواکرتے ہیں۔ ورنہ وہ معجزے ہی کیوں کہلائیں۔‘‘ (ضمیمہ چشمہ معرفت ص۴۲، خزائن ج۲۳ ص۴۱۲)
اور یہ اسی صورت میں ہوسکتا ہے کہ اس چیز میں اعلیٰ درجہ کی حیرت موجود ہو کہ ہر دیکھنے والا دنگ رہ جائے اور خود اس کو صادر کرنے سے عاجز اور قاصر رہے اور ایسی خارق عادات چیزوں کے وقوع کا اقرار دنیا کے ہر مذہب اور ہر قوم نے کیا ہے۔ بلکہ دنیا کا ہرعقلمند انسان اس کو تسلیم کرتا آیا ہے۔ ہیوم اور ہیگل جرمنی نے اگرچہ معجزات کا انکار کیا ہے۔ لیکن انہیں کے ابنائے مذہب وقوم نے ان کے خیالات کی دھجیاں فضائے آسمانی میں بکھیر کر رکھ دی ہیں۔
مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ہم اس قوم کے بعض مذہبی اور تاریخی اقوال پیش کر دیں کہ جن کے سایہ عاطفت میں مرزاقادیانی کو وہ آرام نصیب ہوا۔ جو ان کو مکہ مکرمہ میں بھی نصیب نہ ہوسکتا تھا اور جس قوم کی تعریف میں انہوں نے بزعم خود پچاس الماریاں لکھ کر چار چاند لگائے ہیں اور جس قوم کے وہ بقول خود کاشتہ پودا ہیں۔ کیونکہ اگر مکی اور مدنی سرمہ ان کی آنکھوں کو منور نہیں کرسکتا تو کیا بعید ہے کہ حق نمک ادا کرتے ہوئے لندن اور یورپ کا بنا ہوا سرمہ ہی اکسیر ثابت ہو جائے۔ چنانچہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے معجزات کا اناجیل میں ذکر ہے۔ ایک معجزہ یہ تھا:
۱… ’’پھر اس (یعنی مسیح علیہ السلام) نے وہ پانچ روٹیاں اور دو مچھلیاں لیں اور آسمان کی طرف دیکھ کر برکت دی اور روٹیاں توڑ کر شاگردوں کو دیں اور شاگردوں نے لوگوں کو اور سب کھا کر سیر ہوگئے اور انہوں نے بچے ہوئے ٹکڑوں سے بھری ہوئی بارہ ٹوکریاں اٹھائیں اور کھانے والے عورتوں اور بچوں کے سوا پانچ ہزار مرد کے قریب تھے۔‘‘
(انجیل متی باب۱۴، آیت۱۹تا۲۲ اور انجیل یوحنا باب۵ آیت۵تا۱۳)
۲… پروفیسر ہکسلے اسی انجیلی روایت پر بحث کرنے کے بعد لکھتا ہے: ’’تشفی بخش شہادت کے بعد مجھ کو یہ ماننا پڑے گا کہ پچھلے خیالات غلط تھے اور اس معجزہ کو ممکنات فطرت کی ایک نئی اور خلاف توقع مثال سمجھوں گا۔‘‘ (مقالات ج۵ ص۲۰۳)
۳… مشہور حکیم ڈاکٹر کارنپٹر لکھتا ہے: ’’قائل مذہب سائنس دان کو یہ ماننے میں کوئی عقلی دشواری نہیں پیش آسکتی ہے کہ خالق فطرت اگرچاہے تو کبھی کبھی قانون فطرت کے خلاف کر سکتا ہے۔ مجھ کو معجزات کے خلاف سائنس کے کسی فتویٰ کا علم نہیں ہے جو معتبر شہادت کی