پیغمبری اور معجزات وکرامات کا دعویٰ کردینے کو طبی اور ڈاکٹری کتابوں کے حوالہ سے ہم ثابت کرچکے ہیں۔ لہٰذا مرزا قادیانی کا دعویٰ کرنا اسی بیماری کی وجہ سے تھا۔
ہسٹریا کی بیماری تھی
’’ڈاکٹر میر محمداسماعیل صاحب نے مجھ سے بیان کیا کہ میں نے کئی دفعہ حضرت مسیح موعود (مرزا) سے سنا ہے کہ مجھے ہسٹریا ہے۔ بعض اوقات آپ مراق بھی فرمایا کرتے تھے۔‘‘
(سیرۃ المہدی حصہ اول ص۵۵ روایت نمبر۳۶۹)
مالیخولیا یا ہسٹریا کا مریض اور فوت
’’ایک مدعی الہام کے متعلق اگر یہ ثابت ہوجائے کہ اس کو ہسٹریایا مالیخولیا یا مرگی کا مرض تھا تو اس کے دعویٰ کی تردید کے لئے کسی اور ضرب کی ضرورت نہیں رہتی۔ کیونکہ یہ ایک ایسی چوٹ ہے جو اس کی صداقت کی عمارت کو بیخ وبن سے اکھاڑ دیتی ہے۔‘‘
(مضمون ڈاکٹر شاہنواز خان مندرجہ رسالہ ریویو قادیان اگست۱۹۲۶ئ)
افیون کا استعمال
’’افیون دوائوں میں اس کثرت سے استعمال ہوتی ہے کہ حضرت مسیح موعود (مرزا قادیانی) فرمایا کرتے تھے کہ بعض اطباء کے نزدیک وہ نصف طب ہے۔ پس دوائوں کے ساتھ افیون کا استعمال بطور دوا نہ کہ بطور نشہ کسی رنگ میں بھی قابل اعتراض نہ تھا۔ ہم میں سے ہر ایک شخص نے علم کے ساتھ یا علم کے بغیر ضرور کسی نہ کسی وقت افیون استعمال کیا ہوگا۔
حضرت مسیح موعود (مرزا قادیانی) نے ’’تریاق الٰہی‘‘ (دوا) خدا تعالیٰ کی ہدایت کے ماتحت بنائی اور اس کا ایک بڑا جزو ’’افیون‘‘ تھا۔ یہ دوا کسی قدر اور افیون کی زیادتی کے بعد حضرت خلیفۂ اول (حکیم نورالدین) کو حضور (مرزا قادیانی) چھ ماہ سے زائد تک دیتے رہے اور خود بھی وقتاً فوقتاً مختلف امراض کے دوروں کے وقت استعمال کرتے تھے۔‘‘
(مضمون میاں محموداحمد خلیفۂ قادیان الفضل قادیان ۱۹؍جولائی۱۹۲۹)
چشم نیم باز…مرزاقادیانی پر افیون کا اثر
’’مولوی شیر علی نے بیان کیا کہ باہر مردوں میں بھی حضرت (مرزا)صاحب کی یہ عادت تھی کہ آپ کی آنکھیں ہمیشہ نیم بند رہتی تھیں … … ایک دفعہ حضرت مرزا صاحب مع چند خدام کے فوٹو کھینچوانے لگے تو فوٹو گرافر آپ سے عرض کرتا تھا کہ حضور ذرا آنکھیں کھول رکھیں۔