(خارق عادت) چیز انبیاء کرام کے ہاتھ پر صادر ہوتی ہے اس کو اس لئے معجزہ کہتے ہیں کہ مخلوق اس کے ظاہر کرنے سے عاجز ہوتی ہے اور جب مخلوق اس سے عاجز ہوئی تو معلوم ہوا کہ معجزہ خالص خداتعالیٰ کا فعل ہی ہوگا۔ جو نبی کی صداقت کی واضح دلیل ہے۔}
یہ عبارت بھی اپنے مدلول پر بالکل واضح ہے۔
۳… امام الفلاسفہ والمناطقہ محمد بن محمد الغزالیؒ المتوفی ۵۰۵ھ لکھتے ہیں کہ: ’’ووجہ دلالۃ المعجزۃ علی صدق الرسل ان کل ماعجز عنہ البشر لم یکن الافعلا ﷲ تعالیٰ فمہما کان مقرونا یتحدی النبیﷺ ینزل منزلہ قولہ صدقت (احیاء العلوم ج۱ ص۹۷)‘‘ {معجزہ انبیاء کرام کی صداقت پر بایں طور پر دلالت کرتا ہے کہ جب اس کے ظاہر کرنے سے تمام انسان عاجز ہیں تو وہ صرف (خارق عادت) چیز انبیاء کرام کے ہاتھ پر صادر ہوتی ہے اس کو اس لئے معجزہ کہتے ہیں کہ مخلوق اس کے ظاہر کرنے سے عاجز ہوتی ہے اور جب مخلوق اس سے عاجز ہوئی تو معلوم ہوا کہ معجزہ خالص خداتعالیٰ کا فعل ہی ہوگا۔ جو نبی کی صداقت کی واضح دلیل ہے۔}
یہ عبارت بھی اپنے مدلول پر بالکل واضح ہے۔
۳… امام الفلاسفہ والمناطقہ محمد بن محمد الغزالیؒ المتوفی ۵۰۵ھ لکھتے ہیں کہ: ’’ووجہ دلالۃ المعجزۃ علی صدق الرسل ان کل ماعجز عنہ البشر لم یکن الافعلا ﷲ تعالیٰ فمہما کان مقرونا یتحدی النبیﷺ ینزل منزلہ قولہ صدقت (احیاء العلوم ج۱ ص۹۷)‘‘ {معجزہ انبیاء کرام کی صداقت پر بایں طور پر دلالت کرتا ہے کہ جب اس کے ظاہر کرنے سے تمام انسان عاجز ہیں تو وہ صرف
اﷲتعالیٰ کا فعل ہوگا اور بس اور جب یہ نبی کی تحدی سے مقرون ہوگا تو اس کا مطلب یہ ہوگا گویا کہ اﷲتعالیٰ نے تصدیق کر دی کہ تو دعوائے رسالت میں سچا ہے۔}
۴… امام عبدالوہاب شعرانیؒ المتوفی ۹۷۳ھ الشیخ ابوطاہر القزوینیؒ المتوفی … کی کتاب سراج العقول کے حوالہ سے لکھتے ہیں کہ: ’’اعلم ان البرہان القاطع علیٰ ثبوت نبوۃ الانبیاء ہو المعجزات وھی فعل یخلقہ اﷲ خارقا للعادۃ علیٰ یدمدعی النبوۃ معتر فابدعواہ وذالک الفعل یقوم مقام قول اﷲ عزوجل لہ انت رسولی تصدیقا لما ادعاہ (الیواقیت والجواہر ج۱ ص۱۵۸)‘‘ {جاننا چاہئے کہ انبیاء کرام علیہم السلام کی نبوت کے ثبوت پر واضح ترین دلیل صرف معجزات ہیں اور معجزہ وہ فعل ہے جس کو خرق عادت کے طور پر اﷲتعالیٰ مدعی نبوت کے ہاتھ پر اس کے دعوائے نبوت کا اعتراف کرتے ہوئے صادر فرمائے اور یہ فعل اﷲتعالیٰ کے اس قول کے قائم مقام ہے کہ تو اپنے دعوائے رسالت میں بالکل صادق ہے۔}
۵… مشہور مؤرخ اسلام علامہ عبدالرحمن بن خلدون المغربیؒ المتوفی ۸۰۸ھ لکھتے ہیں کہ: ’’ومن علاماتہم ایضاً وقوع الخوارق لہم شاہدۃ بصدقہم وھی افعال یعجز البشر عن مثلہا فسمیت بذلک معجزۃ ولیست من جنس مقدور العباد وانما تقع فی غیر محل قدرتہم وللناس فی کیفیۃ وقوعہا ودلالتہا علیٰ تصدیق الانبیاء خلاف فالمتکلمون بناء علی القول بالفاعل المختار قائلون بانہا واقعۃ بقدرۃ اﷲ لا بفعل النبی وان کانت افعال العباد عند